چیف جسٹس ثاقب نثار نے دریائے راوی کے پانی کو صاف کرنے کے حوالے سے رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی

پیر 19 نومبر 2018 16:41

چیف جسٹس ثاقب نثار نے دریائے راوی کے پانی کو صاف کرنے کے حوالے سے رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے دریائے راوی میں گندہ پانی ڈالنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ پتا نہیں نیا پاکستان بننا بھی ہے کہ نہیں۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے گندہ پانی دریائے راوی میں ڈالنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس دوران عدالتی حکم پر وزیر منصوبہ بندی محمود الرشید عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ سارے شہر کا گندہ پانی دریائے راوی میں پھینکا جارہا ہے، آج تک واٹر فلٹریشن کا کام ہی نہیں ہوا، یہ کام کس نے کرنے ہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ رشید صاحب پنجاب میں کس کی حکومت ہے جس پر محمود الرشید نے کہا کہ تحریک انصاف، نئے پاکستان کی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ پتا نہیں نیا پاکستان بننا بھی ہے کہ نہیں، ایک محکمہ دوسرے پر اور دوسرا محکمہ تیسرے پر ذمہ داری ڈال دیتا ہے یہ بہت اہم مسئلہ ہے، واٹر فلٹریشن کا کام ہنگامی حالت میں ہونا چاہیے، کمیٹی بنائیں اور رپورٹ دیں، ایک ہفتے میں واٹر فلٹریشن سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔سپریم کورٹ نے ایک ہفتے تک رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں