حسین نقی صحافیوں کے استاد ہیں،داد رسی کیلئے حاضر ہیں ، چیف جسٹس

پیر 19 نومبر 2018 22:56

حسین نقی صحافیوں کے استاد ہیں،داد رسی کیلئے حاضر ہیں ، چیف جسٹس
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ حسین نقی صحافیوں کے استاد ہیں تو وہ ہمارے بھی استاد ہیں، ہماری کوئی انا نہیں، حسین نقی کی داد رسی کے لیے حاضر ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت کی،عدالتی کارروائی کے موقع پرلاہور کے صحافیوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا وفد عدالت کے روبرو پیش ہوا، وفد کے ممبر اور لاہور پریس کلب کے سابق صدرشہباز میاں نے کہا کہ حسین نقی سے متعلق عدالت کے چند ریمارکس سے صحافیوں کی دل آزاری ہوئی ہے، آئین پاکستان کے تحت عدلیہ کی عزت ہم پر مقدم ہے ملک بھر کے صحافی عدلیہ کی عزت کرتے ہیں،حسین نقی صحافیوں کی تین نسلوں سے استاد ہیں،حسین نقی آمریت کے خلاف جدوجہد کا استعارہ ہیں،جمہوریت کے لئے ان کی خدمات لازوال ہیں،کمیٹی کے ممبر شفیق اعوان نے کہا کہ حسین نقی ہمارے استاد ہیں، صحافی ان کے لئے دادرسی چاہتے ہیں، چیف جسٹس نے استفسارکیا آپ چاہتے ہیں حسین نقی کو دوبارہ بورڈ میں شامل کر دیں، جس پر وفد نے کہا کہ حسین نقی کی عزت عہدوں سے بالاتر ہے، انکی عزت ہمارے لیے اہم ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ حسین نقی صحافیوں کے استاد ہیں تو وہ ہمارے بھی استاد ہیں،ہماری کوئی انا نہیں، ہمیں بھی حسین نقی کا احترام ہے ،حسین نقی کی داد رسی کے لیے حاضر ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں