حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری نہ ہونے پر درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی گئی

اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے وارنٹ جاری کرنے سے پہلے انہیں جواز پیش کیے جائیں ‘دو رکنی بنچ کی نیب کو ہدایت

منگل 20 نومبر 2018 17:26

حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری نہ ہونے پر درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری نہ ہونے پر درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔حمزہ شہباز اپنے وکیل اعظم نذیر تارڑ کے ساتھ پیش ہوئے۔

بنچ کے استفسار پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ حمزہ شہباز کیخلاف تین مختلف الزامات کی تحقیقات ہو رہی لیکن اب تک حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے کوئی وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے۔نیب کے جواب پر بنچ نے حمزہ شہباز کے وکیل سے پوچھا کہ وارنٹ جاری نہ ہونے کی صورت میں درخواست ضمانت کس طرح قابل پیشرفت ہے۔

(جاری ہے)

اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے جواز پیش کیا کہ حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر ہیں،کوئی بات چھپائی نہیں اور نیب میں پیش ہو رہے لیکن خدشہ ہے کہ نیب بتائے بغیر سپریم کورٹ کے فیصلے کے منافی گرفتار کر سکتا ہے۔

وکیل نے نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت وارنٹ گرفتاری کے اجرا ء کے لئے ناصرف ملزم کو جواز پیش کرنا ضروری ہے بلکہ عدالت سے رجوع کرنے کی مہلت بھی دی جانی چاہیے ۔لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے ہدایت کی کہ حمزہ شہباز کے وارنٹ جاری کرنے سے پہلے انہیں جواز پیش کیے جائیں ۔ جس کے بعد عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں