وزیراعظم کا قرض کیلئےآئی ایم ایف کی کڑی شرائط ماننےسےانکار

آئی ایم ایف کیساتھ مذاکراتی اجلاس بے نتیجہ ختم ، پاکستان کا چین کیساتھ مالی معاملات کی تفصیلات دینے سے بھی صاف انکار، بیل آؤٹ پیکج کیلئےعوام پر مہنگائی کا بوجھ نہیں ڈالا جاسکتا۔ وزیراعظم عمران خان کی وزیرخزانہ کو ہدایت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 20 نومبر 2018 19:27

وزیراعظم کا قرض کیلئےآئی ایم ایف کی کڑی شرائط ماننےسےانکار
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 نومبر 2018ء) وزیراعظم عمران خان نے قرض کیلئے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط ماننے سے انکار کردیا۔ جس پر آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکراتی اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بیل آؤٹ پیکج کیلئے عوام پر مہنگائی کا بوجھ نہیں ڈالا جاسکتا، تاہم عمران خان نے ٹیکس اور معاشی اصلاحات بنانے کی شرائط پر اتفاق کرتے ہیں، پاکستان نے چین کے ساتھ مالی معاملات کی تفصیلات دینے سے بھی صاف انکار کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف سے قرض کی کڑی شرائط ماننے سے انکار پر آئی ایم ایف کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا ہے۔وزیرخزانہ اسد عمر نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط نہ ماننے کی ہدایت کردی۔ جس پراسد عمر نے آئی ایم ایف کے وفد کووزیراعظم کے پیغام سے آگاہ کردیا۔

(جاری ہے)

اسد عمر کی جانب سے کڑی شرائط نہ ماننے پر آئی ایم ایف کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیرخزانہ اور افسران کو آئی ایم ایف کے ساتھ آخری دور کے مذاکرات سے قبل ہدایت کی کہ آئی ایم ایف کی ٹیکس بڑھانے سے سمیت کڑی شرائط کو قبول نہ کیا جائے۔بیل آؤٹ پیکج کیلئے عوام پر مہنگائی کا بوجھ نہیں ڈالا جاسکتا۔ تاہم عمران خان نے ٹیکس اور معاشی اصلاحات جبکہ معیشت کو دستاویزی بنانے کی شرائط پر اتفاق کیا۔

تاہم جی ایس ٹی 18 فیصد اور 150 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے سے انکار کردیا ہے۔اسی طرح پاکستان نے چین کے ساتھ مالی معاملات کی تفصیلات دینے سے بھی صاف انکار کردیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم کم ترین سطح پر آگیا ہے اور مجموعی ذخائر گھٹ کر 1.3ارب 83کروڑ ڈالر سے نیچے آگئے ہیں جو دوماہ کی ضروریات کو بھی پورا نہیں کر سکتے۔

وزیراعظم عمران خان کے دوست ممالک کے دورے کافی حد تک ملک کی اقتصادی مشکلات دور کرنے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے پہل سعودی عرب کا دورہ کیا جس سے تقریباً 3ارب ڈالر کا پیکیج حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، چین کے دورے میں بھی تجارتی خسارہ کم کرنے اور دوطرفہ تجارت میں اضافے کے سمجھوتے ہوئے۔ اگرچہ مالیاتی پیکیج کا اعلان نہیں ہوا مگر اس حوالے سے بھی خطیر اعانت کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ اتوار کو عمران خان متحدہ عرب امارات کے دورے پر گئے جہاں ابوظہبی کے ولی عہد اور عرب امارات کی قیادت سے ان کے جامع مذاکرات ہوئے۔ اب وزیراعظم عمران خان ملائیشیا کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں