کرتار پور بارڈر؛ جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارت کا مثبت ردِ عمل

بھارتی کابینہ نے کرتار پور بارڈر کھولنے پر پاکستانی تجویز کی توثیق کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 22 نومبر 2018 15:07

کرتار پور بارڈر؛ جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارت کا مثبت ردِ عمل
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 نومبر 2018ء) : سکھ یاتریوں کے لیے کارتار پور بارڈر کھولنے کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان ہائی کمیشن دہلی کے مطابق بھارتی کابینہ نے اپنے علاقے میں راہداری بنانے کا فیصلہ کیا۔اسی متعلق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی ٹوئیٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ کرتار پور بارڈر کھولنے پر بھارتی کابینہ نے پاکستانی تجویز کی توثیق کر دی ہے۔

کرتاپور بارڈر کا کھلنا دراصل دونوں ممالک میں امن پسند لابی کی فتح ہے۔یہ درست سمت کی جانب صحیح قدم ہے۔اور ہم امید رکھتے ہیں کہ اس طرح کے اقدامات سرحد کے دونوں اطراف میں متوازن آوازوں اور استحکام کی آواز کو فروغ دیں گے.
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان 28نومبر کو کرتا پور سنگھ کوریڈور کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستانی سکھ کمیونٹی کو دعوت عوام ہے۔ہم نے بھارت کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ بابا گرو نانک کے یوم پیدائش پر کرتار پور بارڈر کھولا جائے گا۔جب کہجذبہ غیر سگالی کے تحت بھارت کی طرف سے بھی مثبت ردِ عمل دیکھنے میں آیا ہے۔بھارت کے دفتر خارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو خط لکھ کر کرتار پور کوریڈور کھولنے پر شکریہ ادا کیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کا کہنا تھا کہ کرتاپور سے متعلق پاکستان کا موقف خوش آئند ہیں۔

بھارتی کابینہ نے کرتارپورٹ بارڈر تک کوریڈور کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق کوریڈور گرسا سپور میں ڈیرہ بابا نانک سے بین الاقوامی بارڈر تک بنائی جائے گی۔بابا گرو نانک کے 549ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کرنے کےلیے بھارت سے 1600 سکھ یاتری واہگہ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے ہیں۔سکھ یاتری پاکستان میں دس روز تک قیام کریں گے۔

خیال رہے کرتار پور بارڈر کھولنے کی بات سب سے پہلے اس وقت ہوئی جب بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو پاکستانی آئے تھے۔ نوجوت سنگھ سدھووزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرنے کے لیے پاکستان میں آئے تھے۔اس دوران ان کی آرمی چیف سے بھی ملاقات ہوئی اور دونوں نے ایک دوسرے کو گلے بھی لگایا تھا۔نوجوت سنگھ نے کہا تھا کہ اگر دونوں پنجاب کے بارڈر کھول دیں تو 6 مہینے میں 7 سال کی ترقی کے امکان ہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات سے متعلق انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، جنرل باجوہ نے بابا گرونانک کے 550 جنم دن پر راستے کھولنے کا کہا ہے، انہوں نے کہا کہ جنم دن پر کرتار پورہ کا راستہ کھول دیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں