اسکول سے غیر حاضر رہنے والے بچوں کے والدین کے لیے اہم خبر

سرکاری اسکولوں میں بچے کے چھٹی کرنے پر والدین کو جرمانہ اور سزا ہو گئی،پنجاب حکومت نے نیا قانون تیار کر لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 27 نومبر 2018 16:28

اسکول سے غیر حاضر رہنے والے بچوں کے والدین کے لیے اہم خبر
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 نومبر 2018ء) پنجاب حکومت نے اسکول سے غیر حاضر رہنے والے بچوں کے والدین کے لیے نیا قانون تیار کر لیا۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء کے والدین کے لیے حکومت پنجاب نے ایک نیا قانون تیار کر لیا ہے۔اسکول نہ بھیجنے اور طلباءب کےمسلسل غیر حاضر رہنے پر والدین کو 500 روپے سے 1 ہزاے جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے اور جرمانے کے ساتھ ساتھ ایک ہفتہ قید میں رکھا جائے گا۔

نئے قانون کی منظوری کے لیے سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کر دی گئی ہیں۔دوسری جانب نئے قانون میں 2014ء کملپسری ایجوکیشن ایکٹ میں شامل سبسڈی بند نہیں کی جائے گی۔نئے قانون میں سکول نہ جانے والے بچوں کے والدین کو سزا اور جرمانہ دینا ہو گا۔

(جاری ہے)

قانون کی حتمی منظوری وزیر اعلیٰ پنجاب اور پنجاب کیبنٹ کمیٹی آئندہ ہونے والے اجلاس میں دے گی۔واضح رہے سرکاری اسکولوں میں بچوں کی حاضری کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔

طلبہ کے اسکول ہذا سے غیر حاضری کی بنا ء پر نام خارج کردیئے جاتے ہیں۔تاہم والدین کو بچوں کو اسکول لازمی بھیجنا چاہئیے۔والدین کا تعاون بچوں کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔جب کہ دوسری طرف شام کو سرکاری سکولوں میں تدریسی عمل شروع کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ تحریک انصاف کی پنجاب حکومت نے 100 روزہ پلان کے تحت نئے منصوبے متعارف کروانے کی بجائے ن لیگ کی گزشتہ حکومت کے ہی کئی منصوبے پلان میں شامل کر لیے ہیں۔

طلبہ کو سائیکلوں کی فراہمی، ای واؤچرز کی تقسیم، سائنس لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن اور شام کو سرکاری سکولوں میں تدریسی عمل سمیت ن لیگ دور کے کئی منصوبے سوروزہ حکومتی پلان میں شامل کر لیے گئے ہیں۔ سابق دور حکومت کے دوران طلبہ میں سائیکل فراہم کرنے کا منصوبہ شروع ہوا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں