آرمی چیف سے گلے ملنے والے گوپال سنگھ نے بھارتی میڈیا کی بولتی بند کر دی

پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ہماری جان ہیں اور ہمارے دلوں میں بستے ہیں،ان کا ہم سے گلے ملنا ہماری خوش قسمتی ہے۔بھارتی میڈیا ہر بات کو منفی دکھانے کی کوشش کرتا ہے۔ پنجابی سنگھ سنگت کے چیئرمین گوپال سنگھ چاولہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 29 نومبر 2018 11:10

آرمی چیف سے گلے ملنے والے گوپال سنگھ نے بھارتی میڈیا کی بولتی بند کر دی
لاہور (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 نومبر 2018ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہد سے گلے ملنے والے گوپال سنگھ نے بھارتی میڈیا کو منہ توڑ جواب دے دیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کرتاپور راہداری کی تقریب میں پنجابی سنگھ سنگت کے چیئرمین گوپال سنگھ چاولہ نے آرمی چیف کو گلے لگایا تھا جس کے بعد بھارتی میڈیا نے منفی پراپیگنڈا کرنا شروع کر دیا۔

تاہم گوپال سنگھ نے خود ہی بھارت میڈیا کی بولتی بند کروا دی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ہماری جان ہیں اور ہمارے دلوں میں بستے ہیں،بھارتی میڈیا ہر بات کو منفی دکھانے کی کوشش کرتا ہے۔ امن کی بات کرنے کی بجائے نفرت پھیلاتا ہے۔گوپال سنگھ کا کہنا ہے کہ میں نے اگر آرمی چیف سے جھپی ڈالی ہے توبھارت کو اسے منفی رنگ نہیں دینا چاہئیے۔

(جاری ہے)

اگر آرمی چیف ہم سے ملتے ہیں تو یہ ہماری خوش قسمتی ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان میں محبتیں بڑھیں۔ایک رپورٹ کے مطابق پنجابی سنگھ سنگت کے چیئرمین گوپال سنگھ چاولہ نے انکشاف کیا ہے کہ سکھ یاتریوں کے ساتھ را کے ایجنٹس ہوتے ہیں جو کمزوریاں تلاش کرتے ہیں ۔ بھارت سے آئے سکھ یاتری آتے ہوئے ڈرے اور سہمے ہوئے ہوتے ہیں مگر یہاں کی مہمان نوازی دیکھ کر سفیر بن کر جاتے ہیں خالصتان کی تحریک دبی نہیں خالصتان بھی بنے گا اور کشمیر بھی آزاد ہوگا ۔

میرے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مصافحہ کو بھارتی میڈیا بلاوجہ اچھال رہا ہے۔ہ عمران خان نے جو وعدہ کیا میں ان کا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکرگزار ہوں۔ سندھو صاحب کا پاکسان آنا خوشگوار ثابت ہوا ۔ پاکستان اور انڈیا دونوں ایٹمی قوتیں ہیں اس لئے جنگ کی بات کرنا بے وقوفی ہے۔ آج کل 300سے اوپر لوگ ہندوستان سے آئے ہیں مجھے یقین ہے کہ ان میں سے کم از کم 100افراد کا تعلق ہندوستانی خفیہ ایجنسی راء سے ہوگا یہ لوگ ہماری کمزوریاں ڈھونڈتے ہیں ۔ سکھ یاتری جب باہر کے ممالک سے پاکستان آتے ہیں تو ان کو ان کے میڈیا نے بہت ڈرایا ہوتا ہے لیکن بعد میں پاکستانیوں کی مہمان نوازی سے ان کے خیالات بدل جاتے ہیں

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں