پاکستان کے پاس60فیصدنوجوان افرادی قوت موجود ہے،نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کیاجائے‘امیر العظیم

ہر سال آٹھ ہزار اعلیٰ پڑھے لکھے افراد مخدوش حالات کی وجہ سے بیرون ممالک چلے جاتے ہیں‘امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب کاتقریب سے خطاب

اتوار 2 دسمبر 2018 18:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2018ء) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ پاکستان کی افرادی قوت کی دنیا بھر میں مانگ بڑھ چکی ہے۔پاکستان کے پاس 60فیصدنوجوان افرادی قوت موجود ہے جوکہ کسی بھی ملک کی ترقی وخوشحالی میں اہم کردار اداکرسکتی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بھرپور اندازمیں اندازمیں استفادہ کیاجائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ہر سال8ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان فارغ التحصیل ہوتے ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ پاکستان کو درپیش مخدوش حالات کے باعث ان تعلیم یافتہ نوجوانوں کی اکثریت بیرون ملک چلی جاتی ہے۔حکومت ایسی پالیسی وضع کرے کہ ان نوجوانوں کو ترغیب دی جائے کہ وہ پاکستان کی ترقی میں اپنا مثبت کردار اداکرسکیں۔

(جاری ہے)

دنیا کے بہت سے ممالک ایسے ہیں جہاں نوجوان افرادی قوت کی شدید کمی پائی جاتی ہے جن میں کینیڈا،جرمنی سرفہرست ہیں۔حکومت وقت کو چاہئے کہ وہ سفارتی ذرائع کواستعمال کرتے ہوئے ہنرمندافرادپیداکرے تاکہ وہ ملکی ضروریات کوپوراکرسکیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی70لاکھ افراد دنیا کے بیشترممالک میں موجود ہیں جو ہر سال اربوں ڈالر پاکستان بھجواتے ہیں جن سے ملکی معیشت کوسنبھالنے میں مددملتی ہے۔

المیہ یہ ہے کہ 60فیصدنوجوان افرادی قوت کے باوجود پاکستان کو وہ مقام حاصل نہیں ہوسکا جوہونا چاہئے تھا۔ماضی کی حکومتوں نے اس حوالے سے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی جس کاخمیازہ آج ہمیں اٹھانا پڑرہا ہے ۔امیرالعظیم نے مزید کہاکہ پاکستان کے نوجوانوں کی اخلاقی وتعمیری تربیت کرکے انہیں باکردار بنایاجائے۔حکمرانوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوانوں کو درپیش مسائل جلد حل کریں اور ملک میں ایسی فضاء قائم کی جائے کہ لوگ بہترمستقبل کے لیے پاکستان سے باہر جانے کی بجائے ملک کو ترجیح دیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں