کم عمر جوڑے کو عمر پوری ہونے تک شادی نہ کرنے کا حکم

کم عمر جوڑا عدالت سے غائب ہو گیا، مجسٹریٹ نے معاف کرتے ہوئے اہم حکم جاری کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 3 دسمبر 2018 12:25

کم عمر جوڑے کو عمر پوری ہونے تک شادی نہ کرنے کا حکم
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2018ء) : مخدوم رشید کے نواحی علاقہ ایم آر میں گزشتہ روز کم عمر بچی گلشن بی بی کا نکاح 22 سالہ محسن علی سے ہورہا تھا جس پر گلشن کی والدہ حفیظاں بیبی نے 15 پر کال کرکے بذریعہ تھانہ مخدوم رشید پولیس کے ذریعے شادی رکوا دی اور دو لہا دلہن کو پولیس نے حراست میں لے کر کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ روز مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔

جس کے نتیجے میں دلہن اور دولہا کو معاف کرتے ہوئے احکامات جاری کیے گئے کہ جب تک بچی گلشن بی بی جس کی عمر 13 سال ہے اپنی جوانی تک کی عمر تک نہیں پہنچتی اور بالغ نہیں ہوتی تب تک اس کی شادی نہ کی جائے۔اس کام کے لئے والدین اور خود دلہن اور دولہا کو پابند کیا گیا۔عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

جب کہ پولیس ذرائع کو مذکورہ معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تاہم میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دولہا دلہن عدالت سے غائب ہو گئے تھے۔

خیال رہے لڑکیوں کی شادی کی عمر 16 کی بجائے 18 سال مقرر کرنے اور ڈپریشن کے حوالے سے سرکاری سطح پر آگاہی مہم چلانے کے مطالبے پر مبنی 2قرار دادیں پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا ئی گئی ۔تحریک انصاف کی رکنصوبائی اسمبلی مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ کم عمری کی شادی لڑکیوں کے حقوق کا اہم ترین معاملہ ہے، کم عمری کی شادی سے معاشرے میں بے شمار مسائل پیدا ہورہے ہیں۔

کم عمری کی شادی سے لڑکیوں کی جسمانی، جذباتی اور تولیدی صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں ،کم عمری کی شادی کے نتیجے میں لڑکیاں اپنے بہت سے بنیادی حقوق سے محروم رہ جاتی ہیں۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دی پنجاب چائلڈ ریسٹرینٹ ترمیمی بل 2015ء میں ترمیم کی جائے اور لڑکیوں کی شادی کی کم سے کم عمر 16سال کو بڑھا کر 18سال مقرر کیا جائے

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں