نیب لاہور نے صاف پانی کرپشن کیس میں تحقیقات مکمل کرتے ہوئے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا

سابق سی ای او وسیم اجمل،سابق کنوینئر انجینئر قمراسلام سمیت 20 افراد نامزد ،34کروڑ 58لاکھ 28ہزار روپے کی کرپشن کے الزامات ملزم راجہ قمرالسلام ،وسیم اجمل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9روز کی توسیع ،آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم

پیر 3 دسمبر 2018 15:05

نیب لاہور نے صاف پانی کرپشن کیس میں تحقیقات مکمل کرتے ہوئے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2018ء) قومی احتساب بیورو(نیب ) لاہور نے صاف پانی کرپشن کیس میں تحقیقات مکمل کرتے ہوئے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیاجس میں سابق سی ای او وسیم اجمل،سابق کنوینئر انجینئر قمراسلام سمیت 20 افراد کو نامزد کیا گیا ہے،عدالت نے ملزم انجینئر راجہ قمرالسلام اور وسیم اجمل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 روز کی توسیع کرتے ہوئے مزید سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔

گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے صاف پانی کمپنی کرپشن کیس کی سماعت کی ۔سابق سی ای او صاف پانی وسیم اجمل اور سابق کنوینئر انجینئر راجہ قمرالسلام کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔نیب لاہور نے تحقیقات مکمل کرتے ہوئے ریفرنس دائر کیا جس میں سابق سی ای او وسیم اجمل،سابق کنوینئر انجینئر قمراسلام سمیت 20 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دیگر ملزمان میں خالد ندیم بخاری، ظہور احمد ڈوگر، ناصر قادر بھدل، ظہیر الدین، محمد علی شیخ ۔سلیم اختر، مسرور احمد ،محمد تحسین، نورالدین غوری، مسعود اختر ،میجر (ر)خالد خان ،کرنل (ر) طاہر مقبول، میجر (ر) عدنان آفتاب خان، مسعودالحسن کاظمی، معین الدین، محمد یونس اور وارث ملک شامل ہیں۔ابتدائی ریفرنس میں نامزد ملزمان پر 34کروڑ 58لاکھ 28ہزار روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں اور ملزمان کیخلاف 39گواہان کو شامل کیا گیا ہے۔

نیب ریفرنس کے مطابق نامزد ملزمان نے واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب میں 13کروڑ 6لاکھ 4ہزار روپے کی کرپشن کی،ملزمان نے 13کروڑ 32لاکھ 80ہزار سول ورکس، درخواستوں کی وصولی سمیت دیگر میں کرپشن کی،ملزمان نے 8کروڑ 19لاکھ 44ہزار روپے کی کرپشن سولر ورکس اور انکے ریٹس میں کی ۔احتساب عدالت نے ملزمان انجینئر راجہ قمرالسلام اور وسیم اجمل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9روز کی توسیع کرتے ہوئے مزید سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں