وزیراعظم عمران خان مڈٹرم الیکشن کا بھی ذہن بنا چکے

عمران خان کے منہ سے مڈٹرم الیکشن کی بات ایسے ہی نہیں نکلی ،مڈٹرم الیکشن کی بات ان کے ذہن میں چل رہی ہے،جنوبی پنجاب صوبہ بنانے سے متعل سوال پر انہوں نے کہا کہ ضروری تونہیں، ہم مڈٹرم الیکشن بھی کروا سکتے ہیں۔ سینئر تجزیہ کار کامران شاہد کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 4 دسمبر 2018 20:30

وزیراعظم عمران خان مڈٹرم الیکشن کا بھی ذہن بنا چکے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 دسمبر 2018ء) سینئرتجزیہ کار کامران شاہد نے کہا ہے کہ عمران خان نے مڈٹرم الیکشن کا بھی ذہن بنایا ہوا ہے،وزیراعظم عمران خان کے منہ سے مڈٹرم الیکشن کی بات ایسے ہی نہیں نکلی ،جنوبی پنجاب صوبہ بنانے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ضروری تونہیں ہم مڈٹرم الیکشن بھی کروا سکتے ہیں۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان کی باتوں سے چونکا نہیں کیونکہ عمران خان نے پاکستانی سیاست میں جس طرح نیا پاکستان بنانے کی ترویج دی ہے۔

اس طرح انہوں نے سیاست میں ایک نئی اصطلاع یوٹرن بھی متعارف کروائی ہے۔جب انہوں نے خود بتادیا کہ یوٹرن ان کے پارٹی منشور کا بنیادی حصہ ہے ۔پھر وہ کسی بھی بات پر یوٹرن لے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بہت سارے سوالات کے انہوں نے جوابات نہیں دیے، بلکہ یوٹرن لیکر اپنا دفاع کیا۔مثلاً ان کا اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے جو کردار ہے۔ہم نے ان سے پوچھا کہ نوازشریف اور مشرف کیسز میں فرق کیوں ہے ،کیونکہ مشرف پر بھی حکومت نے ہی کیس کرنا تھا۔

اس سوال پر انہوں نے کہا کہ مشرف کا کیس ان کی ترجیح نہیں ہے۔اسی طرح ہم نے ان سے پوچھا کہ آپ کواپنے منشور کے مطابق حکومت چلانے میں مشکل ہے کیونکہ آپ کی کابینہ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جن کی آپ کے ساتھ ہم آہنگی نہیں ہے۔جیسے ایم کیوایم کون نہیں جانتا کہ عمران خان کی پوری سیاست ایم کیوایم کے خلاف تھی۔اتنی نوازشریف کیخلاف نہیں تھی جتنی ان کی سیاست ایم کیوایم کے خلاف تھی۔

اسی طرح مسلم لیگ ق ساتھ بیٹھی ہوئی ہے جس کو وہ خود ڈاکو کہتے تھے۔ان سوالوں کا عمران خان کے پاس جواب نہیں تھا۔کامران شاہد نے کہا کہ مڈٹرم الیکشن بارے عمران خان کے ذہن میں چل رہا ہے توان کے منہ سے یہ بات نکلی ہے۔میں نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بن گیا توآپ اکثریت ختم ہوجائے گی۔جس پر انہو ں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کاعمل ابھی کئی سال چلے گا۔

میں نے کہا کہ اس عرصے میں توآپ کی حکومت ہی ختم ہوجائے گی۔جس پرانہوں نے کہا کہ ضروری تونہیں ہم مڈٹرم الیکشن بھی کروا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی باتوں سے لگتا ہے ان پر بڑا دباؤ ہے۔کامران شاہد نے کہا کہ ملک میں اگر کسی حکومت کے پاس دوتہائی اکثریت بھی ہواور اسٹیبلشمنٹ ساتھ نہ تومشکل ہوتی ہے۔ لیکن عمران خان نے خود کہا کہ فوج ان کے ساتھ ہے تومیرا خیال ان کی حکومت توچلتی رہے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں