کوئی یہ سمجھتا ہے نیب ، جیل سے ڈرا کر زبان بندی کرا لی جائے گی تو ایسا نہیں ہوگا، قیصر امین بٹ کو ڈرا دھمکا کر بیان لیا گیا ‘ سعد رفیق
ہمارے خلاف ثبوتوں اور گواہی کیلئے لوگوں پر تشدد کیا گیا ،لوگوں کے بیان حلفی چیئرمین نیب کو دیدئیے، ضرورت پڑی تو عدالت میں بھی پیش کرینگے نیب ایک انتہا پسند ادارہ بن رہا ہے اور اس کی انتہا پسند ی قابل افسوس ہے‘ یوٹرن عمران خان کا بنیادی اصول بلکہ برانڈ نیم ہے عمران ڈاکٹرائن ہے شہری آزادی اور آئین و قانون کی بات کرنے والوں کو جیل میں ہونا چاہیے ‘سلمان رفیق اور یاسین سوہل کے ہمراہ پریس کانفرنس
جمعہ 7 دسمبر 2018 19:36
(جاری ہے)
اس موقع پر خواجہ سلمان رفیق اور یاسین سوہل بھی موجود تھے۔ سعد رفیق نے کہا کہ وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ ازراہ کرم آپ کنٹینر سے نیچے اتر آئیں آپ کوکچھ نہیں کہا جائے گا ۔ بیشک آپ کو سلیکٹ کیا گیا ہے لیکن آپ وزیر اعظم کی کرسی پر براجمان ہیں ، آپ خود فرما چکے ہیں کہ مجھے وزیر اعظم ہونے کایقین نہیں آتا۔
سول حکومتوں میںموجودہ حکومت کی پونے چار ماہ کی کارکردگی بد ترین ہے جو نا اہلی ، نالائقی ، جھوٹ اور بہتان سے عبارت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں یوٹرن کو بری نظر سے دیکھا جاتا ہے لیکن عمران خان اسے عین عبادت سمجھتے ہیں ۔ کمال یہ ہے کہ درباری بھی عمران خان راگ الاپ رہے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ تھا قرضہ لینے سے بہتر ہے کہ خود کشی کر لی جائے لیکن خود کشکول اٹھائے پوری دنیا میں پھرتے ہیں اور سوائے سعودی حکومت کسی نے ایک سکہ بھی نہیں ڈالا۔ آپ کہتے تھے کہ پروٹوکول نہیں لیں گے لیکن وزیر اعظم ، صدر ، گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور وزراء پروٹوکول کے مارے ہوئے ہیں۔عمران خان نے جو بھی کہا اس پر یو ٹرن لیا ، یوٹرن عمران خان کا بنیادی اصول بلکہ برانڈ نیم بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے سفارتی محاذ پر بھی پاکستان کو شرمندگی دلوائی ہے ۔ ایک وقت تھا کہ بھارتی وزیر اعظم بس میں بیٹھ کر پاکستان آیا اور برابری کی سطح پر بات ہوئی جبکہ آج آپ ترلے منتیں کر رہے ہیں لیکن کوئی آپ کو منہ لگانے کو تیار نہیں۔ سی پیک کے عظیم معاشی منصوبے کے ساتھ صرف اس لئے کھلواڑ کیا جارہا ہے کیونکہ یہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں شروع ہوا ۔ آپ کی کوشش ہے کہ سابقہ دور میں میں شروع ہونے والے منصوبوں سے نواز شریف اور شہبازشریف کے ناموں کو دور کیا جائے بیشک منصوبہ ہی الگ ہو جائے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ڈالر پکڑا نہیں جارہا اور وزیر اعظم کہتے ہیں کہ مجھے ٹی وی سے ڈالر کی قیمت بڑھنے کا پتہ چلا جبکہ وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ ڈالر کی قیمت بڑھے گی ، بتایا جائے قوم وزیر اعظم یا وزیر خزانہ کس کے بیان پر اعتبار کرے ۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ روز کریش ہو رہی ہے ، مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوا رہا ہے ، انتخابات کو سو روز ہوئے ہیں اور وزیر اعظم کی جانب سے قبل از انتخابات کی باتیں کی جارہی ہیں جس کا مطلب ہے کہ آپ کو اپنے اوپر اعتماد نہیں اور آپ سے ملک سنبھالا نہیں جارہا ۔ جب جب ملک میں ووٹ کا مذاق اڑایا جائے گا عوا م پر ٹوٹ بٹوٹ حکمران آئیں گے جیسے آج پی ٹی آئی مسلط ہے ،ٹوٹ بٹوٹ حکمران عوام کو زیادہ دیر بیوقوف نہین بنا سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ تو معلوم تھاکہ آپ اپنے مخالفین کے خلاف انتقام سے بھرے ہوئے ہیں اور آپ کو ان کی تضحیک کر کے خوشی ہوتی ہے لیکن آج پتہ چلا ہے کہ آپ کو مخالفین کو جیلوں میں ٹھونسنے کا شوق ہے ۔آپ کہتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) نشانے پر ہے لیکن مزہ نہیں آرہا ۔ عمران ڈاکٹرائن ہے کہ شہری آزادی اور آئین و قانون کی بات کرنے والے کو جیل میں ہونا چاہیے ۔ آپ ہمیں جیل میں ڈال دو ،جب بھی حکومتیں بدلتی ہیں ہم جیل میں ہوتے ہیں بلکہ ہم تو اپنی حکومت میں بھی جیل میں گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب نے جن لوگوں کو بھی پکڑا ہے وہ ضمیر کے قیدی ہیں ۔(ن) لیگ کے لوگوں کو پکڑا پہلے اور ثبوت بعد میں ڈھونڈے جارہے ہیں لیکن عمران خان ، ان کے خاندان اور کابینہ میں شامل وزراء پر ریفرنس نہیں بنے گا بلکہ اسے التواء میں رکھنا ہے ۔ یہ بھی سوچ موجود ہے کہ (ن) لیگ کے بہت سے لوگوں کو پکڑ لیا ہے اب ان کے کچھ لوگوں کو پکڑ کر حساب برابر کیا جائے ہم اس سوچ کے قطعاً حامی نہیں بلکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ انصاف ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بیورو کریٹس نے قوم کے لئے خدمات سر انجام دیں ، اربوں روپے بچائے لیکن انہیں صرف سابقہ حکومت کو بدنام کرنے کے لئے نیب نے پکڑا ۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ نیب اور جیل سے ڈرا کر زبان بندی کرا لی جائے گی تو ایسا نہیں ہو سکتا ،اگر زبان بند رکھیں تو گڈبوائے اور اگر بات کریں تو بیڈ بوائے بن جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں بھائیوں کو سزا دینے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈا گیا ہے ، لیکن سکھا شاہی نہیں چلے گی ۔ہمارے خلا ف ڈیڑھ سال سے ثبوت ڈھونڈے جارہے تھے اور ہم اس سے آگاہ ہیں ۔ ہمیں ایک ہائوسنگ سکیم کا مالک بنا دیا گیا ۔ چار ، پانچ لوگوںکو نیب کے دفتر بلا کر اور سڑک پر لٹا کر تشدد کیا گیا کہ ہمارے خلاف ثبوت دو یا گواہی ہی دیدو ۔ جب نیب کی تفتیش تبدیل کرانے کے لئے چیئرمین نیب سے ملاقات ہوئی تو ہم نے ان لوگوں کے بیان حلفی چیئرمین نیب کو دیدئیے ہیں اور ضرورت پڑی تو میڈیا کو بھی دیں گے اور عدالت میںبھی پیش کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ قیصر امین بٹ کو نیب کے دفتر بلا کر ڈرایا دھمکایا گیا جس کے بعد وہ بھاگ گئے ، جب دوبارہ گرفتار ہوئے تو انہوں نے فوری بعد پلی بارگین کی درخواست دیدی تھی کہ میری جان چھوڑیں لیکن ان پر ذہنی تشدد کیا گیا اور انہیں وہ چیزیں نہیں دی گئیں جس سے وہ سروائیو نہیں کر سکتے تھے ،قیصر امین بٹ کی پلی بارگین کی درخواست ریکارڈ پر ہے،انہیں ڈرا دھمکا کر ہمارے خلاف بیان دینے کے لئے مجبور کیا گیا ، نیب اہلکاروں کے جھرمٹ میں قیصرامین بٹ سے بیان لیا گیا ،۔ قیصر امین بٹ کا ہر دفعہ کا بیان پہلے بیان سے نہیں ملتا ،ایک مجسٹریٹ صاحب نے بیان لیتے وقت نیب کے اہلکاروں کو باہر نکال دیا لیکن جب مرضی کا بیان نہ دیا تو اگلے روز انہیں نو یا ساڑھے نو بجے ہی پیش کر دیا گیا اور مجسٹریٹ کو تبدیل کرا دیا گیا ،مجھے اس کے پورے روٹ کا علم ہے لیکن میں اس پر جانا نہیں چاہتا۔انہوں نے کہا کہ ہم منتظر ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف ہوتا ہے یا نہیں ،ملک میں اس وقت اندھیر نگری جاری ہے ،ہم زنجیر عدل ہلا رہے ہیں ،ہم پر امید ہے کہ انصاف ضرور ہو گا۔فیاض الحسن چوہان سے متعلق سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ میں چار دہائیوں سے سیاست کر رہا ہوں،پی ٹی آئی کے بھانڈ وںاور مراثیوںکی باتوں کا جواب نہیں دیتا۔سعد رفیق نے کہا کہ نیب ایک انتہا پسند ادارہ بن رہا ہے اوراس کی انتہا پسند ی قابل افسوس ہے ۔صحافت پر اس سے بڑی پابندی کیا ہو سکتی ہے کہ ان کے اشتہارات بند کر دئے۔پاکستان کا نظام عدل آج نہیں تو کل ضرور انصاف دے گا اورمورخ سب کے کردار لکھ رہا ہے۔جب بھی پاکستان کو ایسے چلانے کی کوشش کی گئی بدامنی پھیلیاس مکروہ کھیل کو اب بند ہونا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ ہر کام کا ایک طریق کار ہوتا ہے،شہزاد اکبر احتساب کے چوہدری بنائے گئے ہیں ،حکومت کی طرف سے ان کا اور وزیراعظم کا تعلق ہے۔موجودہ حکومت جمہوریت کے نام پر سول آمریت ہے،عمران کے سیاسی انجام سے خوف آتا ہے،ہمیں کسی بھی حادثے سے پاکستان کو بچانا ہے۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن ذمہ داری کا مظاہرہ کرتی ہے تو حکومت کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خاموشی کی بھی ایک زبان ہوتی ہے ۔متعلقہ عنوان :
لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
Bٹرین پٹڑی سے اتر گئی، 2مسافر زخمی
ف*کامیاب درخواست گزار کے حج پر نہ جانے پر اخراجات سے 2 لاکھ روپے کٹوتی کا فیصلہ
غ*لیسکو کا تمام سرکلز میں اربوں روپے کی اووربلنگ کے خلاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ
_لاہور: نہر سے نامعلوم شخص کی تشدد زدہ نعش برآمد
پولیس نے 13 سالہ ذہنی معذور بچی کو بازیاب کروا لیا
جسٹس(ر)ڈاکٹر منیر احمد مغل علمی و دینی اور عدالتی حلقوں میں مستند حیثیت کی حامل شخصیت تھے، مقررین
ایکسپو سنٹر لاہور میں ایگری کوالیشن2024ء نمائش کا انعقاد، زراعت کی ترقی کیلئے جدید ٹیکنالوجی پر تبادلہ ..
یکم مئی کو منعقد ہونے والی قومی فلسطین کانفرنس امت مسلمہ کی ترجمانی کرے گی، ڈاکٹر عبدالغفور راشد
صوبائی وزیر معدنیات سردار شیر علی خان گورچانی کی زیر صدارت اہم اجلاس،ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا گیا
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا وزیر تعمیرات و مواصلات کے ہمراہ ڈی ایچ کیو ہسپتال گجرات کا دورہ
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری