سفاکیت کی انتہا ، نہ زمین کانپی نہ آسمان پھٹا

ضعیف عمر شخص نے قرآن پڑھنے جانے والی ننھی بچی کو مسجد کے باتھ روم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 8 دسمبر 2018 12:55

سفاکیت کی انتہا ، نہ زمین کانپی نہ آسمان پھٹا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2018ء) : لاہور میں ایک درندہ صفت شخص نے کم سن بچی کو مسجد کے باتھ روم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق متاثرہ بچی قرآن پڑھنے کے لیے جا رہی تھی لیکن اسے کیا معلوم تھا کہ ایک جنسی درندہ اُس کی گھات لگائے بیٹھا ہے۔ ننھی لڑکی جسے محلے کا بزرگ مانتی تھی اُس کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ بزرگ ہی اُس کی عزت تار تار کر دے گا۔

7 سالہ عائشہ کے ساتھ 56 سالہ درندے نے مسجد میں جنسی زیادتی کی۔ جیسے ہی عائشہ قرآن پاک پڑھنے کے لیے اپنے گھر سے نکلی ، درندہ صفت شخص نے اسے گلی کے کونے سے دبوچا اور اُس کے منہ پر ہاتھ رکھ کر مسجد میں لے گیا۔ صبح پونے 7 بجے کا وقت ہونےکی وجہ سے گلی یا آس پاس کے گھروں کی چھتوں پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔

(جاری ہے)

ملزم کو اچھی طرح اس بات کا علم تھا کہ وہ وقت ہی ایسا ہے کہ کوئی بھی صبح کے وقت چھتوں پر یا گلی میں موجود نہیں ہو گا اسی لیے اس نے اپنی درندگی دکھانے کے لیے اسی وقت کا انتخاب کیا۔

جنسی بھیڑیے نے ننھی عائشہ کو دبوچا اور مسجد لے گیا جہاں اُس نے مسجد کے باتھ روم میں اس معصوم کلی کی عصمت دری کی۔ پولیس نے 56 سالہ درندے کو گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا ہے۔ جیل میں قید لیاقت عرف لیاقو نے کہا کہ عائشہ اپنے گھر سے گلی میں آرہی تھی جسے میں فوراً پکڑ پر مسجد میں لے گیا۔ ملزم لیاقت کا کہنا تھا کہ میرے سے غلطی ہو گئی ہے۔ لیکن اس کے چہرے پر کہیں بھی ندامت کے کوئی آثار نہیں تھے۔

عائشہ کے ساتھ اس قسم کی درندگی کا واقعہ پیش آنے کے بعد عائشہ کے والدین تو غمزدہ ہیں ہی لیکن محلے کی دوسری بچیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، اہل محلہ کا کہناہے کہ اس واقعہ کے بعد ہم خوف میں مبتلا ہیں اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنی بچیوں کو کبھی بھی اکیلا گھر سے باہر نہیں نکالیں گے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں