اُس بھینس کو اعزاز دینا چاہئیے جس وجہ سے اعظم سواتی پکڑے گئے

اعظم سواتی نہ امریکہ میں پکڑے گئے اور نہ ہی میکسیکو میں لیکن ایک بھینس نے انہیں پکڑوا دیا، معروف صحافی کا اعظم سواتی کے معاملے پر دلچسپ تبصرہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 8 دسمبر 2018 14:58

اُس بھینس کو اعزاز دینا چاہئیے جس وجہ سے اعظم سواتی پکڑے گئے
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2018ء) : معروف صحافی ایاز امیر کا کہنا ہے کہ جس بھینس کی وجہ سے اعظم سواتی پکڑے گئے اس بھینس کو کوئی اعزاز دینا چاہئیے کیونکہ اعظم سواتی کہیں بھی نہیں پکڑے گئے۔اعظم سواتی امریکہ میں بھی نہیں پکڑے گئے اور پھر میکسیکو گئے اور وہاں بھی نہیں پکڑے گئے۔اعظم سواتی میکسیکو میں سارا کاروبار چلاتے رہے لیکن وہاں بھی ان کے ساتھ کچھ نہ ہو سکا۔

ایاز امیر کا مزید کہنا تھا کہ جو شخص مولانا فضل الرحمٰن سے بھی زیادہ سیانا ہو اس کی قابلیت پر بلا کیا شک کیا جا سکتا ہے۔اعظم سواتی سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں ضلعی صدر بھی رہے اس کے بعد جے یو آئی ایف میں بھی رہے اور پھر نئے پاکستان کی اگلی صفحوں میں بھی آ گئے۔لیکن ایک بھینس نے ان کو پکڑا دیا اس لیے ایک بات کہی جا سکتی ہے کہ جس کی پکڑ ہونی ہو وہ ہو جاتی ہے کی نکہ اعظم سواتی سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ انہیں ایک بھینس کی وجہ سے پکڑا جائے گا لیکن چیف جسٹس نے اس مسئلے کو اٹھایا اور اعظم سواتی شنکنجے میں آ گئے۔

(جاری ہے)

ایاز امیر نے مزید کہا کہ میرے خیال سے تو اس بھینس کا کوئی فوٹو شوٹ سامنے آنا چاہئیے۔واضح رہے اکتوبر کے آخر میں اعظم سواتی کے ملازمین اور کچھ مقامی شہریوں میں جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد اعظم سواتی کے بیٹے نے تھانہشہزاد ٹاؤن میں مقدمے کیلئے درخواست جمع کروائی تھی۔ درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملزمان نے اپنے مویشی ہمارے باغات میں چھوڑ دیے تھے۔

ہمارے منع کرنے پرملزمان نے ہمارے ملازمین پرکلہاڑیوں اورڈنڈوں سے حملہکردیا۔ ملزمان نے ہمارے گن مین ملازم سے کلاشنکوف کے میگزین بھی چھین لیے اور اس کو خوب زدوکوب کیا۔ تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے کی درخواست پرکارروائی کی اور متعدد ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ اس کیس میں ایک 8 سالہ بچے سمیت خواتین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جبکہ اسی مقدمے میں سست پیش روی کے باعث آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا معاملہ بھی سامنے آیا۔

جس کے بعد چیف جسٹس ثاقب نثار نے اس سارے معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے جے آئی ٹی بنادی۔جے آئی ٹی کی ابتدائی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ شہریوں سے جھگڑے کے معاملے میں اعظم سواتی قصور وار ہیں جس کے بعد اعظم سواتی اپنے عہدے سے بھی مستعفی ہو گئے تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں