پنجاب فوڈ اتھارٹی کی صوبہ بھر میںاچار، مربہ پروڈکشن یونٹس کی چیکنگ،6 سیل، 25 کو بھاری جرمانے،51 کو وارننگ نوٹسزجاری

اچار کی تیاری میں گلے سڑے، پھپھوندی لگے پھل اور سبزیاں استعمال کیے جا رہے تھے،بظاہر تازہ نظر آنے والے بازاری اچار اور مربہ جات صحت کیلئے مضر ثابت ہو سکتے ہیں،ڈی جی فوڈ اتھارٹی

اتوار 9 دسمبر 2018 21:30

لاہور۔9 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2018ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر ) محمد عثمان کی ہدایت پر فوڈ سیفٹی ٹیموں نے صوبہ بھر میں اچاراورمربہ یونٹس کی چیکنگ کی۔غیر معیاری اور مضر صحت اچار کی فروخت کی تیاری پر6مر بہ یونٹس سربمہر کرتے ہو ئے 25کو بھاری جر مانے عائد کیے گئے۔حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزیوں پر 51پروڈکشن یونٹس کو وارننگ نوٹسز جاری کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی ہدایت پر فوڈ سیفٹی ٹیموں نے صوبہ بھر میں109 اچار اور مربہ پروڈکشن یونٹس کی چیکنگ کی ۔لاہور ریجن میں 56، راولپنڈی 17، ملتان22 جبکہ مظفر گڑھ ریجن میں 14 یونٹس کو چیک کیا گیا۔ اچار کی تیاری میں گلے سڑے، پھپھوندی لگے پھل ،سبزیوں اور کیمیکل ڈرمز کے استعمال پر6پروڈکشن یونٹس کو سیل کیا گیا۔

(جاری ہے)

اچار کی تیاری میں ناقص انتظامات کی بناء پر25 یونٹس کو بھاری جرمانے عائد کیے گئے ۔

مزید برآؓں حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزیوں پر 51 یونٹس کو وارننگ نوٹس بھی جاری کیے گئے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ پروڈکشن یونٹس میں مربہ کی جلد تیاری کے لیے پھل اور سبزیاں نیلے ڈرموں میں ڈال کررکھے جاتے ہیں۔فنگس کا ذائقہ ختم کرنے کے لیے کیمیکلز اور فلیورز کا بھی استعمال کیا جا رہا تھا جبکہ ناقص مربہ اور اچار دلکش پیکنگ میں سپلائی کیا جاتا تھا۔کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ اچاراور مربہ معروف برانڈز کو بھی سپلائی کرنے کے شواہد ملے، مزید تحقیق جاری ہے۔عوام سے گزارش ہے کہ گھر پر بنا اچار اور اشیاء کا استعمال کریں۔ بظاہر تازہ نظر آنے والی بازاری اچار اور مربہ استعمال کے لیے مضر ثابت ہو سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں