لاہور ہائیکورٹ کا آٹومیٹک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس سٹیشنز کو 10 دن میں بند کرنے کا حکم

متعلقہ محکموںکو کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت /عدالتی حکم پر من و عن عمل کیا جائے گا‘چیف سیکرٹری پنجاب کی یقین دہانی مساجد کے وضو کا پانی پودوں کو دینے، داتا صاحب اور بابا فرید کے مزاروں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ٹینک لگانے کی بھی ہدایت

پیر 10 دسمبر 2018 17:07

لاہور ہائیکورٹ کا آٹومیٹک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس سٹیشنز کو 10 دن میں بند کرنے کا حکم
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے پانی کو محفوظ کرنے کے کیس میں آٹومیٹک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس سٹیشنز کو 10 دن میں بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ محکموںکو کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے پانی کو محفوظ کرنے کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔

چیف سیکرٹری پنجاب، ایم ڈی واس، چیئرمین پی اینڈ ڈی اورسکرٹری اوقاف عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق عملدرآمد کے میکنزم کا فقدان ہے، عدالتی حکم پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ ایم ڈی واسا نے جواب جمع کروایا کہ سروس سٹیشنز مالکان سے 95لاکھ روپے کے چارجز وصول کر لئے۔ جس پر عدالت عالیہ نے مزید احکامات دیتے ہوئے آٹومیٹک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس سٹیشنز کو 10دن میں بند کرنے کا حکم بھی دیا، اس حوالے سے متعلقہ محکموں کو کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت کر دی گئی۔

(جاری ہے)

عدالت نے مساجد کے وضو کا پانی پودوں کو دینے، داتا صاحب اور بابا فرید کے مزاروں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ٹینک لگانے کا حکام دیا جس پر سیکرٹری اوقاف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ٹینک لگانے کیلئے فنڈز نہیں۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے سیکرٹری اوقاف کو ہدایت جاری کی کہ فنڈز مہیا کروا دیں گے، ٹینک لگانے کیلئے اقدامات یقینی بنائیں۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے تمام نجی ہائوسنگ سوسائٹیز سے پانی کے بل وصول کرنے کا حکم بھی دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں