انسداد دہشتگردی عدالت: منشاء بم کے2 بیٹے اشتہاری قرار

عدالت نے پولیس سے ایل ڈی اے ٹیم پرحملہ کیس کی مکمل فائل طلب کرلی،عدالت کے جج عبدالقیوم خان نے منشاء بم کے بیٹوں کواشتہاری قرار دیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 10 دسمبر 2018 16:57

انسداد دہشتگردی عدالت: منشاء بم کے2 بیٹے اشتہاری قرار
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 دسمبر 2018ء) انسداد دہشتگردی عدالت نے منشاء بم کے بیٹوں کو اشتہاری قرار دے دیا، عدالت نے پولیس سے ایل ڈی اے ٹیم پرحملہ کیس کی مکمل فائل طلب کرلی، عدالت کے جج عبدالقیوم خان نے منشاء بم کے بیٹوں فیصل منشاء اور دوسرے بیٹے کواشتہاری قرار دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت میں ایل ڈی اے کی ٹیم پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

جس میں انسداد دہشتگردی کے جج عبدالقیوم خان نے قبضہ مافیا کے سرغنہ منشاء بم کے بیٹوں کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔عدالت نے پولیس سے کیس کی مکمل فائل بھی طلب کرلی ہے۔ منشاء بم کے بیٹوں کی جانب سے وکیل فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان نے منشاء بم قبضے کیس میں درخواستیں نمٹاتے ہوئے مدعی کو سول عدالت سے اپنی زمین کا قبضہ حاصل کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ سول عدالت کو چار ماہ میں مقدمات کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں منشا بم قبضے کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے پیش ہو کر بتایا کہ منشا بم سے زمینیں واگزار کرالی ہیں اور واگزار کرائی گئی زمینیں ریونیو کے قبضہ میں نہیں۔وکیل ایل ڈی اے نے بھی بتایا کہ منشا بم سے واگزار کرائی گئی زمینیں ہمارے قبضے میں نہیں۔

جس پر چیف جسٹس نے مدعی اشرف محمود کو ہدایت کی کہ آپ جا کر سول عدالت سے اپنی زمین کا قبضہ حاصل کریں تاہم مدعی اشرف محمود نے کہا کہ دس سال سے سول مقدمہ لڑ رہا ہوں ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ اس بات کو سمجھیں کہ میرے پاس زیادہ وقت نہیں ،میں آنے والے چیف جسٹس کے لیے یہ بار چھوڑ کر نہیں جانا چاہتا ،میں جو کچہریاں لگا رہا ہوں یہ اگلے چیف جسٹس کے لیے نہیں چھوڑ سکتا ۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواستیں نمٹاتے ہوئے سول عدالت کو چار ماہ میں مقدمات کا فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں