لودھراں، چشتیاں ،رینالہ خورد میں گھروں کی تعمیر کیلئے انفراسٹرکچر سو فیصد مکمل ہے،سیالکوٹ میں 1600 کنال پر گھر بنانے کے لیے نیسپاک نے لے آؤٹ پلان مرتب کر لیا ہے ،

لاہور میں گھروں کی تعمیر کا حتمی فیصلہ جنوری میں ہو گا۔صوبائی وزیرِ ہاؤسنگ میاں محمود الرشید

پیر 10 دسمبر 2018 19:39

لودھراں، چشتیاں ،رینالہ خورد میں گھروں کی تعمیر کیلئے انفراسٹرکچر سو فیصد مکمل ہے،سیالکوٹ میں 1600 کنال پر گھر بنانے کے لیے نیسپاک نے لے آؤٹ پلان مرتب کر لیا ہے ،
لاہور۔10 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید کی زیرِ صدارت پھاٹا (PHATA) بورڈ ممبرز کا 45 واں اجلاس گزشتہ روز پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی پھاٹا ضیاء الدین ستی کے ساتھ دیگر پھاٹا بورڈ ممبران، لوکل گورنمنٹ، سیکرٹری (کالونیز) بورڈ آف ریونیو، فنانس ڈیپارٹمنٹ، اربن یونٹ اور ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ سے نمائندگان شریک ہوئے۔

اجلاس میںپھاٹا کی 43ویں اور 44ویں بورڈ میٹنگز میں کیے گئے فیصلوں کی منظوری کے ساتھ ساتھ کم قیمت گھروں کی تعمیر کے منصوبے زیرِ بحث آئے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہا لودھراں، چشتیاں اور رینالہ خورد میں گھروں کی تعمیر کے لیے انفراسٹرکچر سو فیصد مکمل ہے۔

(جاری ہے)

ان شہروں میں لوگوں کو پلاٹس کی بجائے گھر بنا کر دینے کے فیصلے کی منظوری دی گئی ہے۔

اس مقصد کے لیے سب کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو آئندہ دس روز میں سفارشات پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے شہر بنانے پر بھی کام ہو رہا ہے، لیکن فی الوقت مختلف شہروں کے ساتھ چھوٹی ہاؤسنگ سکیمیں بنانے پر توجہ ہے۔ نئے شہر بسانے کے لیے منظور احمد، ممبر ایجنسی، کی سربراہی میں سب کمیٹی بنائی گئی ہے جو تمام معاملات کا جائزہ لینے کے بعد دس روز میں اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بورڈ اجلاس میں ملتان میں پھاٹا کے زیرِ انتظام مختلف اسکیموں کی کمرشلائزیشن پر غور کیا جا رہا ہے جس کے بارے میں فیصلہ تمام ممبران کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور میں 4 مختلف سائٹس پر گھروں کی تعمیر کے حوالے سے تجاویز زیرِ غور ہیں جن کے بارے میں حتمی فیصلہ جنوری میں متوقع ہے۔ علاوہ ازیں سیالکوٹ میں 1600 کنال پر گھر بنانے کے لیے نیسپاک نے لے آؤٹ پلان مرتب کر لیا ہے جس پر عملدرآمد آئندہ مرحلے میں کیا جائے گا۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ صفیہ ہومز کی جانب سے 6000 کم قیمت گھروں کے منصوبے کو نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں شامل کیے جانے کی درخواست کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ میاں محمود الرشید نے بتایا کہ ماضی میں پھاٹا جیسے اہم ادارے کو نظر انداز کر کے اس کو کمزور کیا گیا۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے پھاٹا کو مزید فعال بنایا جا رہا ہے۔

پہلے پھاٹا بورڈ کا اجلاس مہینوں کی تاخیر سے ہوتا تھا، اب ہر دو ہفتے میں جائزہ اجلاس ہو گا۔ مزید برآں پھاٹا گورننگ باڈی میں تکنیکی ماہرین کو شامل کریں گے تا کہ محکمہ کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے۔ گورننگ باڈی میں ردوبدل کا فیصلہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی منظوری سے کیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں