وزیراعلیٰ کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں2گھنٹے طویل اجلاس، پسماندہ علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوںاورفلاح عامہ کی سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ

وزیراعلیٰ بعض سکیموںمیں تاخیر پر سخت برہم،متعلقہ افسران کی سرزنش، لوگوں کی تکالیف کا احساس کیا جائے کاغذی کارروائی نہیں چلے گی،فوٹوسیشن کی بجائے عوام کو ریلیف دینے کیلئے عملی اقدامات کرکے نتائج دیئے جائیں:عثمان بزدار

پیر 10 دسمبر 2018 22:31

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں2گھنٹے طویل اجلاس، پسماندہ علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوںاورفلاح عامہ کی سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیرصدار ت سول سیکرٹریٹ میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،2گھنٹے طویل اجلاس میں پسماندہ علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوںاورفلاح عامہ کی سکیموں پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہپسماندہ علاقوں خصوصاً جنوبی پنجاب ترقیاتی منصوبوں کو مقررکردہ مدت میں مکمل کیا جائے اوردوردراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے فعال اورمتحرک انداز میں کام کیا جائے ۔

انہوںنے کہا کہ تعلیم،صحت ،انفراسٹرکچر اورپینے کے صاف پانی کی سکیموں کی جلد تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ پنجاب حکومت دوردراز علاقوں میں لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کے تحت اراضی سینٹرز قائم کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ اراضی سینٹرز کیلئے زمین کی نشاندہی کاکام مکمل کرلیا گیاہے اوران سینٹرز کے قیام سے پسماندہ علاقوں کے عوام کو سہولت میسر آئے گی۔

انہوںنے کہا کہ ہمارا کام لوگوں کو ان کی دہلیز پر سہولتیں فراہم کرنا ہے ۔پسماندہ علاقوں میں صحت اور تعلیم کی معیاری سہولتوں کیلئے جاری سکیموں میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں ۔وزیراعلیٰ نے بعض سکیموںمیں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اورمتعلقہ افسران کی سرزنش کی۔انہوںنے کہا کہ عام آدمی کو ہیلتھ کیئر کی معیاری سہولتوں کی فراہمی میں کوتاہی کو کسی قیمت پر قبول نہیں کروں گا۔

عام آدمی ہیلتھ کیئر کی سہولتوں کیلئے بلبلارہے ہیں اور آپ پی سی ون بنا رہے ہیں ۔اب معاملات اس طرح نہیں چلیں گے۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حالات میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔کاغذی کارروائی نہیں چلے گی۔ فوٹوسیشن کی بجائے عملی اقدامات کیے جائیںاورنتائج دیئے جائیں۔جوہدایات دی ہیں ان پر من وعن عملدرآمد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی تکالیف کا احساس کیا جائے ۔

عام آدمی کے مسائل کو حل نہ کرنیوالوں کیخلاف ایکشن ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سماجی شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور دیگر شعبوں کی پائیدار ترقی ہماری ترجیحات ہیں اور ان شعبوں کیلئے حقیقت پسندانہ ترقیاتی پروگرام بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے صوبے کے عوام کی خوشحالی کیلئے ترجیحات کا تعین کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب اور کم ترقی یافتہ علاقوں کے عوام کو ان کا حق دیں گے۔ پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے فنڈز میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بروقت تکمیل سے ہی ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے اوراسی لئے فلاح عامہ کے سکیموں کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا نظام وضع کیاگیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ میرا تعلق پسماندہ ترین علاقے سے ہے۔میں ان علاقوں کے مسائل بخوبی جانتا ہوں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تعلیم، صحت، زراعت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور صنعت کے شعبوں میں مقررکردہ اہداف کا حصول یقینی بنایا جائے۔چیف سیکرٹری ،سینئر ممبر بور ڈ آف ریونیو،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اورمتعلقہ محکموں کے سیکرٹریزنے اجلاس میںشرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں