وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں2گھنٹے طویل اجلاس

پسماندہ علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں و فلاح عامہ کی سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ وزیراعلیٰ بعض سکیموں میں تاخیر پر سخت برہم، متعلقہ افسران کی سرزنش، لوگوں کی تکالیف کا احساس کیا جائے،کاغذی کارروائی نہیں چلے گی، فوٹوسیشن کی بجائے عوام کو ریلیف دینے کیلئے عملی اقدامات کرکے نتائج دیئے جائیں، عثمان بزدار جو ہدایات دی ہیں ان پر من وعن عملدرآمد ہونا چاہیے، عام آدمی کے مسائل کو حل نہ کرنیوالوں کیخلاف ایکشن ہوگا، وزیراعلیٰ

پیر 10 دسمبر 2018 23:49

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں2گھنٹے طویل اجلاس
لاہور۔10 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیرصدارت یہاں سول سیکرٹریٹ میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،2گھنٹے طویل اجلاس میں پسماندہ علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور فلاح عامہ کی سکیموں پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پسماندہ علاقوں خصوصاً جنوبی پنجاب ترقیاتی منصوبوں کو مقررکردہ مدت میں مکمل کیا جائے اوردوردراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے فعال اورمتحرک انداز میں کام کیا جائے، انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت ،انفراسٹرکچر اور پینے کے صاف پانی کی سکیموں کی جلد تکمیل کو یقینی بنایا جائے، پنجاب حکومت دور دراز علاقوں میں لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کے تحت اراضی سنٹرز قائم کریگی، انہوں نے کہا کہ اراضی سنٹرز کیلئے زمین کی نشاندہی کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور ان سنٹرز کے قیام سے پسماندہ علاقوں کے عوام کو سہولت میسر آئیگی، انہوں نے کہا کہ ہمارا کام لوگوں کو ان کی دہلیز پر سہولتیں فراہم کرنا ہے، پسماندہ علاقوں میں صحت اور تعلیم کی معیاری سہولتوں کیلئے جاری سکیموں میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں، وزیراعلیٰ نے بعض سکیموں میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اورمتعلقہ افسران کی سرزنش کی، انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو ہیلتھ کیئر کی معیاری سہولتوں کی فراہمی میں کوتاہی کو کسی قیمت پر قبول نہیں کروںگا، عام آدمی ہیلتھ کیئر کی سہولتوں کیلئے بلبلا رہے ہیں اور آپ پی سی ون بنا رہے ہیں، اب معاملات اس طرح نہیں چلیں گے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، کاغذی کارروائی نہیں چلے گی، فوٹوسیشن کی بجائے عملی اقدامات کیے جائیں اور نتائج دیئے جائیں، جو ہدایات دی ہیں ان پر من وعن عملدرآمد ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ لوگوں کی تکالیف کا احساس کیا جائے، عام آدمی کے مسائل کو حل نہ کرنیوالوں کیخلاف ایکشن ہوگا، انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سماجی شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے، تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور دیگر شعبوں کی پائیدار ترقی ہماری ترجیحات ہیں اور ان شعبوں کیلئے حقیقت پسندانہ ترقیاتی پروگرام بنایا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے صوبے کے عوام کی خوشحالی کیلئے ترجیحات کا تعین کر لیا ہے، انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب اور کم ترقی یافتہ علاقوں کے عوام کو ان کا حق دیں گے، پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے فنڈز میں اضافہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ بروقت تکمیل سے ہی ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے اور اسی لئے فلاح عامہ کے سکیموں کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا نظام وضع کیاگیا ہے، انہوں نے کہا کہ میرا تعلق پسماندہ ترین علاقے سے ہے، میں ان علاقوں کے مسائل بخوبی جانتا ہوں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تعلیم، صحت، زراعت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور صنعت کے شعبوں میں مقررکردہ اہداف کا حصول یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری ،سینئر ممبر بور ڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں