قومی احتساب بیورو (نیب )لاہور نے خواجہ برادران کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں

سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے ملکر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی ،بعد میں نام تبدیل کرکے پیراگون رکھ دیا گیا میسرز پیراگون سٹی مبینہ طور پر ایک غیرقانونی سوسائٹی ہے ،ملزمان نے ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے ملکر بڑے پیمانے پر سوسائٹی کے ممبران سے دھوکہ دہی کی اور غیر قانونی ہائوسنگ منصوبے کے فنڈز سے غیرقانونی طور پر ذاتی مفادات حاصل کئے ‘ترجمان

منگل 11 دسمبر 2018 22:21

قومی احتساب بیورو (نیب )لاہور نے خواجہ برادران کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب )لاہور نے خواجہ برادران کی گرفتاری کی وجوہات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے ملکر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی اور بعد میں ائیر ایونیو کا نام تبدیل کرکے پیراگون رکھ دیا گیا۔نیب ترجمان کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف نیب لاہور کو انکوائری کے دوران نیب آر ڈیننس 1999کی شق 9Aکے تحت بدعنوانی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔

خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ غزالہ سعد رفیق ، بھائی خواجہ سلمان رفیق اور قیصرا مین بٹ اورندیم ضیا ء سے مل کر ایئر ایونیو کے نام سے ہائوسنگ پراجیکٹ شروع کیا جس کو بعد میں میسرز پیرا گون سٹی پرائیویٹ لمیٹیڈ کے نام سے تبدیل کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ میسرز پیراگون سٹی مبینہ طور پر ایک غیرقانونی سوسائٹی ہے ،ملزمان نے ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے ملکر بڑے پیمانے پر سوسائٹی کے ممبران سے دھوکہ دہی کی اور غیر قانونی ہائوسنگ منصوبے کے فنڈز سے غیرقانونی طور پر ذاتی مفادات حاصل کئے ۔

ملزمان اپنے ساتھی ملزموں کے ساتھ مل کر مذکورہ پراجیکٹ چلا رہے تھے ۔ یہ ملزمان ایل ڈی اے کی منظوری کے بغیر واضح ہدایات کے باوجود لوگوں سے رقوم اکٹھی کررہے تھے ملزمان نے مذکورہ منصوبے سے مسلسل غیر قانونی طور پر فنڈز اورفائدہ حاصل کیا ۔ترجمان نیب کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اور اپنے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے نام پر40کنال کے پلاٹ حاصل کئے ۔

ملزمان نے اپنے سرکاری عہدے کا غیرقانونی استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی منصوبہ کی توسیع اورمارکیٹنگ کی اور متعدد کمرشل پلاٹس بیچ کر فائدہ حاصل کیا جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے اوریہ پلاٹ حقیقت میں میسرز پیراگون سٹی کی ملکیت نہیں تھے ۔ خریداروں سے دھوکہ دہی کر کے بدعنوانی کی گئی ۔ ملزمان تفصیل اور مجرمانہ ردوبدل کے ذریعے پراسیکیوشن کو خراب کرسکتے تھے اس کے علاوہ بدعنوانی کی رقم کی وصولی قانون کے مطابق انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے ثبوت جمع کرنے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ملزمان کی گرفتاری ضروری تھی جس پر لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی اور بعد ازاں نیب نے قانون کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرلیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں