آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کی صوبے بھر میں سنگین جرائم کی بروقت تفتیش اور انصاف کی فراہمی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے تفتیشی افسروں اور ہومیسائیڈ یونٹس کے سربراہان کے ساتھ ملاقات

بدھ 12 دسمبر 2018 23:33

آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کی صوبے بھر میں سنگین جرائم کی بروقت تفتیش اور انصاف کی فراہمی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے تفتیشی افسروں اور ہومیسائیڈ یونٹس کے سربراہان کے ساتھ ملاقات
لاہور۔12 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) پولیسنگ میں سپیشلائزیشن کے بڑھتے ہوئے روجحان کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے بھر میں جرائم کی بیخ کنی اور تفتیش کیلئے سپیشلائزڈ یونٹس کو فروغ دینے پر غور کیا جا رہا ہے تا کہ جرم کے حساب سے اس کا متعلقہ یونٹ انوسٹی گیشن کو جلد مکمل کر کے انصاف کی بروقت فراہمی کو یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، امجد جاوید سلیمی نے صوبے بھر کے تفتیشی افسران اور ہومیسائیڈ سیل کے انچارجز کے ساتھ سنٹرل پولیس آفس میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے دوران کیا۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب، اعجاز حسین شاہ، ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن پنجاب، ابوبکر خدابخش، ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ، طارق مسعود یٰسین، ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، رائو سردار اور سی سی پی او لاہور، بشیر احمد ناصر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی پولیس سربراہ نے تمام ہومیسائیڈ یونٹس کے انچارجز سے انفرادی طور پر ان کی کارکردگی پوچھی اور ہومیسائیڈ یونٹس میں کام کرنے والے تفتیشی افسروں سے تفصیلی طور پر درپیش مسائل کا بھی جائزہ لیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہومیسائیڈ یونٹس کو تھانوں کی سطح پر بھی لے جایاجائے گا تا کہ تفتیشی عمل میں تیزی لائی جا سکے۔

اس کے علاوہ ڈکیتی وِد مرڈرکی تفتیش بھی ہومیسائیڈ یونٹس سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کے ساتھ میٹنگ کے بعد ایس او پی جاری کر دیا جائے گا۔ میٹنگ میں تفتیشی افسروں سے ان کے متعلقہ سرکلز میں زیر التواء کیسز کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا جس پر آئی جی کو بتایا گیا کہ کثیر تعداد میں کیسز کو حل کر لیا گیا ہے جبکہ چند کیسز زیر تفتیش ہیں۔

میٹنگ میں ہومیسائیڈیونٹس ہر قسم کی لاجسٹکس اور ہیومن ریسورس کے علاوہ دیگر سہولتوں کی فوری فراہمی کے بارے میں ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن، ابو بکر خدابخش کو ہدایات جاری کی گئیں۔ اس کے علاوہ دیگر سنگین جرائم کی کیٹگریز کے حساب سے ہومیسائیڈیونٹس کی طرز پر سپیشلائزڈ یونٹس کے قیام کے بارے میں تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں