حکومت مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں ’’میڈ ان پاکستان‘‘ مصنوعات کو فروغ دینے اور فرنیچر سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق حکومت پانچ سال میں عوام کو روز گار کی فراہمی یقینی بنائے گی ‘ ہاؤسنگ سیکٹر میں کام کے آغاز سے ملک میں روز گار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے ‘ سیاسی بیانات سے معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑتا

وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود کی بین الاقوامی میگا نمائش ’’انٹیریئرز پاکستان‘‘ کے دورہ کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 16 دسمبر 2018 23:00

لاہور، 16 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2018ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ حکومت مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں ’’میڈ ان پاکستان‘‘ مصنوعات کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور فرنیچر سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ کیلئے تعاون کرے گی،حکومت وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پانچ سال میں عوام کو روز گار کی فراہمی یقینی بنائے گی ‘ ہاؤسنگ سیکٹرکے آغاز سے ملک میں روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے ‘ سیاسی بیانات سے معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑتا ،صنعت سے وابستہ کارکن بہت باصلاحیت ہیں اور اگر ان کے اس ہنر اور پوٹینشل کا مناسب طریقے سے استعمال کیا جائے تو پاکستان فرنیچر کا بہترین برآمد کنندہ بن سکتا ہے۔

(جاری ہے)

۔ وہ پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے زیر اہتمام ایکسپو سینٹر میں منعقدہ بین الاقوامی میگا نمائش ’’انٹیریئرز پاکستان‘‘ کے دورہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ روز گار کی فراہمی ایک دن کا کام نہیں ہے ‘ حکومت وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پانچ سال میں عوام کو روز گار کی فراہمی یقینی بنائے گی ‘ ہاؤسنگ سیکٹرکے آغاز سے ملک میں روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے ‘ سیاسی بیانات سے معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔

انہوں نے کہا کہ فرنیچر کی صنعت میں ابھی بہت کام کرنا باقی ہے تاہم حکومت فرنیچر سیکٹر کے فروغ کیلئے بھرپور تعاون کرے گی۔ اس سے نہ صرف ملکی فرنیچر کی صنعت کی ترقی ممکن ہو گی بلکہ اس کی برآمدات بھی بڑھیں گی۔ انہوں نے پاکستان فرنیچر کونسل کی جانب سے نمائش منعقد کرانے کے حوالے سے کوششوں کو سراہااور یقین دہانی کرائی کے فرنیچر سیکٹر کے نمائندہ افراد اور پاکستان فرنیچر کونسل کے ساتھ مل کر پاکستانی فرنیچر کے فروغ اور اس کی برآمدات کے حوالے سے ایک جامعہ لائحہ عمل تیار کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کیلئے بھی حکمت عملی پرغور و فکر کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت آئندہ مہینوں میں بہتر ہوگی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس نمائش سے لوگوں کو پاکستانی ہنرمندوں کی تیار کردہ مصنوعات کے اعلیٰ معیار اور ڈیزائن کے بارے میں بھی آگاہی حاصل ہو گی۔

عبدالرازق دائود نے کہا کہ اس صنعت سے وابستہ کارکن بہت باصلاحیت ہیں اور اگر ان کے اس ہنر اور پوٹینشل کا مناسب طریقے سے استعمال کیا جائے تو پاکستان نا صرف فرنیچر کا بہترین برآمد کنندہ بن سکتا ہے بلکہ فرنیچر انڈسٹری کی ترقی کے ساتھ مقامی اور بین الاقوامی ضروریات کو بھی پورا کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے شاندار نمائش کے انعقاد پر پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قومی معیشت کی مضبوطی اور مقامی برانڈز کی ثقافت کو فروغ دینے کے ضمن میں پی ایف سی کی خدمات اور کام قابل ستائش ہیں۔

وزیر اعظم کے مشیر نے نمائش میں مختلف سٹالوں کا بھی دورہ کیا اور نمائش میں رکھی گئی مختلف اشیاء کی کاریگری، معیار اور ڈیزائن کی تعریف کی۔اس موقع پر پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے یقین دہانی کرائی کہ ملک کی کاروباری برادری حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا کے نفاذ اور موجودہ اقتصادی چیلنجز پر قابو پانے کے لئے بھرپور تعاون کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی ایف سی فرنیچر برانڈز کے فروغ اور اندرون و بیرون ملک کے خریداروں کے ذوق کے مطابق عالمی معیار کے جدید ڈیزائن کے فرنیچر کی تجارت کے فروغ کے لئے مؤثر طریقے سے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ اچھے برانڈز کو فروغ دے کر امریکا اور یورپ کو فرنیچر کی ایکسپورٹ میں خاطر خوا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فرنیچر سیکٹر کے تحفظ کے لئے مناسب پالیسیوں کی ضرورت ہے تاکہ ہم صحیح طریقے سے آگے بڑھ سکیں، انہوں نے عوام پر زور دیا کہ مقامی صنعت کی سرپرستی کیلئے فرنیچر کی مقامی مصنوعات اور برانڈز کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں تاکہ اسے تحفظ مل سکے۔

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ چنیوٹ میں تیار ہونے والا فرنیچر ملکی ڈیمانڈ کا 80 فی صد پورا کرتا ہے۔ ہینڈی کرافٹس کی صنعت کو شامل کر لیا جائے تو یہ سیکٹر تقریبا 50 ہزار افراد کو روزگار فراہم کررہا ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں