پاکستان میں غیر واضح جنس کی تبدیلی کے پہلے سنٹر میں پہلی کامیاب سرجری

غیر واضح جنس کی حامل 13 سالہ کنزہ کامیاب آپریشن کے بعد عبداللہ بن گئی،ماہر سرجن ڈاکٹر افضل شیخ نے کامیاب سرجری بلا معاوضہ کی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 11 جنوری 2019 16:42

پاکستان میں غیر واضح جنس کی تبدیلی کے پہلے سنٹر میں پہلی کامیاب سرجری
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 جنوری2019ء) پاکستان میں غیر واضح جنس کی تبدیلی کے پہلے سنٹر میں پہلی سرجری کی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں غیر واضح جنس کی تبدیلی کے پہلے سنٹر میں کامیاب سرجری کر لی گئی ہے جس کے تحت غیر واضح جنس کی حامل 13 سالہ کنزہ کامیاب آپریشن کے بعد عبداللہ بن گئی۔ماہر سرجن ڈاکٹر افضل شیخ نے کامیاب سرجری بلا معاوضہ کی۔

ڈاکٹر افضل شیخ اس سے پہلے جنس میں تبدیلی کے 100 سے زائد آپریشن کر چکے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ 13سال کنزہ کا 8ماہ قبل چیک اپ کروایا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ غیر واضح جنس کی حامل ہے جس کے بعد کنزہ کی سرجری کا فیصلہ کیا گیا اور کامیاب سرجری کے بعد کنزہ لڑکا بن گئی جس کا نام عبداللہ رکھا گیا۔

(جاری ہے)

کنزہ سے عبداللہ بننے کے بعد کچھ عرصہ تک انہیں نگہداشت میں رکھا جائے گا۔

اس سے قبل ایک ایسہ ہی واقعہ تونسا شریف میں پیش آیا تھا۔ تونسہ شریف میں ایک 27 سالہ لڑکی آپریشن کے بعد لڑکا بن گیا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ 7 سالہ لڑکی نے اپنا آپریشن کروایا اور لڑکا بن گیا۔ والدین نے بیٹی کے لڑکا بننے پر اس کا نام تبدیل کر کے عمر فاروق رکھا تھا۔رپورٹس میں مزید بتایا گیا تکہ نویدہ کو کافی عرصہ سے ہی پیٹ درد کی شکایت تھی جس پر والدین اسے قریب موجود ایک نجی کلینک پر لے گئے۔

کلینک میں موجود ڈاکٹر نے معائنے کے بعد بتایا کہ یہ تبدیلی جنس کا مسئلہ ہے ۔ جس کے بعد والدین کی رضامندی سے نویدہ کا آپریشن کیا گیا اور وہ لڑکا بن گیا ۔اس موقع پر والدین کا کہنا تھا کہ یہ سب اﷲ پاک کی قدرت ہے ۔ وہ ایک اور بیٹے کو پا کر بہت خوش ہیں جو ان کے بڑھاپے کا سہارا بنے گا۔خیال رہے پاکستان میں جنس تبدیلی کے عمل کو تاحال ناپسند کیا جاتا ہے ، لیکن قدرتی طور پر جنس تبدیلی کی علامات ظاہر ہونے پر ڈاکٹرز آپریشن کرکے جنس تبدیل کر دیتے ہیں۔ پاکستان میں اس سے قبل بھی ایسے کئی کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں زیادہ تر کیسز مرضی سے جنس تبدیل کروانے والوں کے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں