نیب والوں سے بڑے اچھے ماحول میں بات ہوئی ،سوالنامے کا جمعہ تک جواب جمع کروادوں گا‘ مفتاح اسماعیل

وزراء بتائیں ان سے کس نے این آر او مانگا ہے ،آئین و قانون کے مطابق وزیر عظم این آر او دے ہی نہیں سکتا حکومت نے نئی تھیوری نکال لی ہے کہ انکی پالیسیوں سے غریب عوام پر کوئی اثر نہیں پڑا،حکومت فوجی عدالتوں کی توسیع پر سمجھائے قائل کرے

اتوار 13 جنوری 2019 16:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2019ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما وسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ نیب والوں سے بڑے اچھے ماحول میں بات ہوئی اور مجھ سے کوئی غیرمعمولی سوال نہیں پوچھا گیا،ایک سوالنامہ دیا گیا ہے جس کا جمعہ تک جواب جمع کروادوں گا،وزراء بتائیں ان سے کس نے این آر او مانگا ہے ،آئین و قانون کے مطابق وزیر عظم این آر او دے ہی نہیں سکتا ، حکومت نے نئی تھیوری نکال لی ہے کہ ان کی پالیسیوں سے غریب عوام پر کوئی اثر نہیں پڑا،حکومت فوجی عدالتوں کی توسیع پر سمجھائے قائل کرے،اگرحکومت فوجی عدالتوں میں توسیع کی وجوہات پرمطمئن کرسکی تو دیکھیں گے ۔

الحمرا ہال میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مراد سعید نے کہا کہ ان سے سات لوگوںنے این آر او کی بات کی ہے ، آپ پھر نام بتا کیوںنہیں دیتے ، یہ صرف پاگل پن والی باتیں ہیں ۔

(جاری ہے)

آمریت کے دور میں تو ایسا ہو سکتا ہے لیکن آئین و قانون کے مطابق وزیر اعظم این آر او دے ہی نہیں سکتا ، کیا وزیر اعظم ماورائے آئین او رقانون اقدام کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر آدمی کو پتہ ہے کہ احتساب صرف اپوزیشن کا ہو رہا ہے لیکن اس سے گھبرانا نہیں چاہیے بلکہ اس پر خوشی اور فخر ہونا چاہیے ،یہ تاثر ہے کہ اپوزیشن کے رہنمائوں کو ریفرنس بننے سے پہلے حراست میں لے لیا جاتاہے جبکہ حکومتی وزراء کو نہیں پوچھا جاتا ۔ انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کادعویٰ تھا کہ ہم معیشت کو بہتر کریں گے ایک کروڑ نوکریں دیںگے ،اس کا مطلب ہے کہ آپ نے ایک سال میں بیس سال نوکریاں دینی ہیں ، کیا آپ نے پانچ ماہ میں دس لاکھ نوکریاںدیدی ہیں ۔

آپ کے دورمیں تو بیروزگاری او رمہنگائی بڑھ گئی ہے ،اجناس کی قیمتوںمیں اضافہ ہوا ہے ۔ عجیب تھیوری نکالی گئی ہے کہ ہماری پالیسیوںسے غریب پر کوئی فرق نہیں پڑتا ، پانچ ماہ ہو گئے ہیں آپ ابھی یہ فیصلہ نہیں کر سکے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں جبکہ (ن) لیگ کی حکومت نے دو ہفتوںمیںمذاکرات کئے اور ہم نے اپنی کرنسی کو مستحکم رکھا ، ترقی کی شرح بڑھا ئی اور خسارہ کم کیا ۔

ہمارے دور میں گروتھ سوا 6فیصد تھی جسے یہ تین فیصد پر لے آئے ہیں ، آ ج خسارہ اپنی ریکارڈ سطح پرہے او رجس رفتار سے یہ جا رہے ہیں پانچ سال بعد خسارہ 71سالوں کا تمام ریکارڈ توڑ دے گا ۔ حکومت نے 1400ارب روپے کا اسٹیٹ بینک سے قرص لیا ہے ،نئے نوٹ چھاپے جارہے ہیں جب نوٹے چھاپے جائیں گے تو مہنگائی بڑھتی ہے اس سے معاشی بد حالی او رمایوسی بڑھے گی ۔

انہوںنے کہا کہ ہم نے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ سلجھا دیا اور انہوں نے پھر لوڈ شیڈنگ شروع کر دی ہے ، ایل این جی واپس کر دی ہے اور 4200میگا واٹ بجلی فرنس آئل سے بنا رہے ہیں جو بہت مہنگی ہے یہ اپنی نا اہلی چھپانے کیلئے ایسا کر رہے ہیں ۔ فوجی عدالتوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اسے اسمبلی میں لے کر آئیں او ربتائیں ابھی تک کیا کامیابیاں ہیں ، یہ پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ (ن) یا تحریک انصاف کی نہیں ب ملک کی ضرورت کی بات ہے ، حکومت آئے اور ہمیں اس پر سمجھائے قائل کرے،اگرحکومت فوجی عدالتوں میں توسیع کی وجوہات پرمطمئن کرسکی تو دیکھیں گے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں