اپنے دور حکومت میں نیب قوانین میں ترمیم نہ کر کے غلط کیا،قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے‘خواجہ سلمان رفیق

دن کا ریمانڈ غیر ضروری ہے ،اتنے روز کے ریمانڈ کے اندر تمام فیصلے انوسٹی گیشن آفیسر پر منحصر ہو تے ہیں کہ وہ کیا چاہتا ہے تمام سیاسی جماعتوں کو نیب قوانین کو تبدیل کرنے کے معاملے پر ایک ہونا چاہیے ‘پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے آمد پر غیر رسمی گفتگو

بدھ 16 جنوری 2019 17:03

اپنے دور حکومت میں نیب قوانین میں ترمیم نہ کر کے غلط کیا،قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے‘خواجہ سلمان رفیق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ (ن) لیگ نے اپنے دور حکومت میں نیب قوانین میں ترمیم نہ کر کے غلط کیا ،تمام سیاسی جماعتوں کو نیب قوانین کو تبدیل کرنے کے معاملے پر ایک ہونا چاہیے ،90دن کے ریمانڈ کے اندر تمام فیصلے انوسٹی گیشن آفیسر پر منحصر ہو تے ہیں کہ وہ کیا چاہتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پروڈکشن آرڈرز پر پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آمد کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ خواجہ سلمان رفیق نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی میں میرا آنا جمہوریت کی جیت ہے اس سے پنجاب اسمبلی کی عزت میں بھی اضافہ ہوا ہے ،سب کو آج پتہ ہے کہ آج ہم کیوں اندر ہیں کیونکہ ہم صاف اور کھری بات کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب حراست میں قرآن مجید کا مطالعہ کررہا ہوں جس سے بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کل بھی یہ بات کی تھی اور آج بھی یہ بات کروں گا کہ قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہیے ،نیب قوانین پر مجھے تحفظات ہیں اور وہ جائزہ ہیں کہ 90 دن کا ریمانڈ غیر ضروری ہے کیونکہ 90دن کے ریمانڈ کے اندر تمام فیصلے انوسٹی گیشن آفیسر پر منحصر ہو تے ہیں کہ وہ کیا چاہتا ہے ،نیب قوانین میں انتہائی جلدی ترامیم کی ضرورت ہے ۔سلمان رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کو اپنے دورے حکومت میں نیب قوانین میں ترمیم کر نی چاہیے تھی ہم نے نہیں کی تو غلط ہوا۔اب تمام سیاسی جماعتوں کو نیب قوانین کو تبدیل کر نے کے معاملے پر ایک ہونا چاہیے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں