جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں میں شرکت کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی گئی

درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ میں آئندہ ہفتے ہو گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 17 جنوری 2019 14:11

جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں میں شرکت کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2019ء) : وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست جہانگیر ترین کا سرکاری اجلاسوں میں شرکت کرنے کا معاملہ کئی مرتبہ زیر بحث آ چکا ہے جبکہ اپوزیشن نے بھی بارہا اس معاملے پر حکومتی جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے تاہم اب جہانگیر ترین کے سرکاری اجلاسوں میں شرکت کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی درخواست کو سماعت کے لیےمنظور کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس عابد عزیز شیخ نے چودھری شعیب سلیم ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی اور آئندہ ہفتے درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔ جہانگیرترین کی سرکاری اجلاسوں میں شرکت کے خلاف چودھری شعیب سلیم ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سپریم کورٹ سے نا اہل ہوئے، اس کے باوجود انہوں نے وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں حکومتی اجلاسوں کی صدارت کی جبکہ عدالت عظمیٰ سے نا اہل جہانگیر ترین نے حکومتی اجلاسوں کے دوران حکام سے بریفنگ لی اور احکامات جاری کئے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نے نااہل جہانگیر ترین کو اجلاسوں کی صدارت کی اجازت دے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اقدام کیا جبکہ جہانگیر ترین بیشتر حکومتی اجلاسوں کی صدارت کر کے احکامات بھی جاری کر رہے ہیں۔ درخواست میں قانونی نُکتہ اُٹھایا کہ نا اہل جہانگیر ترین کو اجلاسوں کی صدارت کی اجازت دے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی کی گئی۔

لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے نوٹس جاری کرنے کے باوجود جہانگیر ترین سرکاری اجلاسوں کی صدارت کر رہے ہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیئے جانے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو حکومتی اجلاسوں کی صدارت کرنے سے روکا جائے اور جہانگیر ترین پر حکومتی اجلاسوں کی صدارت پر مستقل پابندی عائد کی جائے۔

درخواست گزار نے یہ استدعا بھی کی کہ جہانگیر ترین کے سرکاری اجلاسوں کی صدارت کے خلاف مرکزی درخواست جلد سماعت کے مقرر کی جائے۔ یاد رہے کہ 15 دسمبر 2017ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی نااہلی اور پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کیس کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے خلاف ان کی پٹیشن کو خارج کردیا جبکہ جہانگیر ترین کو آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت نا اہل قرار دے دیا تھا۔

لیکن پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد جہانگیر ترین کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں ایک حکومتی میٹنگ میں شریک دیکھا گیا تھا۔ جہانگیر ترین کی اس تصویر پر سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں بھی حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں