وزیراعظم کو افغان صدر کا فون، دورہ افغانستان کی دعوت

وزیراعظم عمران خان نے دورہ افغانستان کی دعوت قبول کرلی، دونوں رہنماؤں کے درمیان افغان مفاہمتی عمل اور باہمی دلچسپی کے امورپر بھی بات چیت ہوئی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 17 جنوری 2019 15:43

وزیراعظم کو افغان صدر کا فون، دورہ افغانستان کی دعوت
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 جنوری2019ء) وزیراعظم عمران خان کو افغان صدر اشرف غنی نے فون کیا، دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان افغان مفاہمتی عمل اور باہمی دلچسپی کے امورپر بات چیت ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو افغانستان کے صدر اشرف غنی نے فون پر دورہ افغانستان کی دعوت دے دی ہے۔وزیراعظم نے دورہ افغانستان کی دعوت قبول کرلی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کوافغان صدراشرف غنی نے فون کیا۔اس دوران دونوں میں افغان مفاہمتی عمل اور باہمی دلچسپی کے امورپر بات چیت ہوئی۔ فون پروزیراعظم عمران خان اور افغان صدر کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے وزیراعظم امیرقطرکی دعوت پر21 اور22 جنوری کودورہ کریں گے۔

(جاری ہے)

دورے میں دوطرفہ امورپرامیر قطر سے بات ہوگی۔

پاکستانیوں کے لئے ایک لاکھ ملازمتوں کے مواقع پر بھی بات ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان امیر قطر سمیت اعلی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں پاک قطر تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وزیر اعظم قطری قیادت کے ساتھ ایل این جی کی درآمد، ایل این جی قیمت پر نظرثانی اور افرادی قوت کی برآمدگی کے معاملے پر بھی گفتگو کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان کو قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے دورہ قطر کی دعوت دی ہے۔

دوسری جانب دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کی تاریخ طے کی جارہی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے  لیزا کرٹس کی پاکستان میں موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لیزاکرٹس کا دورہ افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے ہے۔ بھارت کا افغانستان میں کوئی کردار نہیں ہے۔ بھارت کوسوچنا ہے کہ اسے کیا کرنا ہے۔ بھارت کی طرف سے خارجہ پالیسی واضح نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے بھارتی شہریوں کوویزے جاری کرنے پر بھی کوئی قدغن نہیں۔ جبکہ بھارت میں پاکستانی اہلکارکوحبس بے جا میں رکھا گیا۔ ایسے اقدامات ویانا معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت میں ہمارے ایک سفارتکار کوپکڑاگیا۔ ہمارے احتجاج پر چھوڑدیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں علم نہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں