ْپنجاب کا نیابلدیاتی نظام دوجہتی اور صوبے بھر کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا ‘عبدالعلیم خان

بنیادی مسئلہ ترقیاتی کاموں کا نہ ہونا ہے ، گراس روٹ لیول تک ترقی و تبدیلی چاہتے ہیں بلدیات کے محکموں کا بین الصوبائی اجلاس ،چاروں صوبوں کے سیکرٹریزپر مشتمل کمیٹی قائم

جمعرات 17 جنوری 2019 21:28

ْپنجاب کا نیابلدیاتی نظام دوجہتی اور صوبے بھر کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا ‘عبدالعلیم خان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام دو جہتی اور صوبے بھر کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا کیونکہ اس نظام میں ماضی کے تمام تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے ایسی ترجیحات کا تعین کیا جا رہا ہے جن سے لوگوں کو مقامی سطح پر زیادہ سے زہادہ اور تیز تر مسائل کے حل کی راہ متعین ہو سکے ،عوام کا بنیادی مسئلہ ترقیاتی کاموں کا نہ ہونا ہے اور انشاء اللہ پنجاب حکومت وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں اور بالخصوص کے پی کے کے بلدیاتی نظام کو سامنے رکھتے ہوئے ایسے ماڈل کا تعین کرنے جا رہی ہے جس میں گراس روٹ لیول تک ترقی و تبدیلی یقینی بنائی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں 90شاہرائے قائد اعظم پر منعقدہ بلدیات کے محکموں کے بین الصوبائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام میں منتخب اراکین کو مالیاتی اور انتظامی اعتبار سے با اختیار بنایا جا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ صوبہ کے پی کے میں پی ٹی آئی کو دوبارہ بھاری مینڈیٹ ملنے میں وہاں کے بلدیاتی سسٹم کا بڑا اہم کردار ہے ،عبدالعلیم خان نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو اپنے اختیارات چھوڑنے پر قائل کریں گے اور تمام ترقیاتی منصوبے مقامی یونین کونسل یا تحصیل کی سطح پر مکمل کیے جائینگے ،انہوں نے کہا کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی سسٹم ویلج کونسل اور نیبر ہڈ کونسل پر متعین ہوگا جبکہ دیہاتوں میں پنچائت سسٹم کو بھی لاگو کیا جائے گا تاکہ لوگوں کے روزمرہ کے مسائل تیزی سے اور مقامی سطح پر ہی حل ہو سکیں ، عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب حکومت اپنے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 30فیصد ان منتخب اداروں کو منتقل ہوگا جبکہ صوبے بھر کی25ہزار دیہاتوں میں بیک وقت ترقیاتی منصوبوں کا آغاز پنجاب کو نئی جہت دے گا ، سینئر وزیر پنجاب نے بین الصوبائی کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ باہم صلاح مشورے اور ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہو کر بلدیاتی نظام میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے،سینئر وزیر نے چاروں صوبوں کے سیکرٹری بلدیات پر مشتمل کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا جو آئندہ 2ماہ کے اندر اپنی سفارشات پیش کریگی جن کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔

بین الصوبائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیر بلدیات محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ بلدیاتی نظام کا دائرہ کار دو ر دراز کے اضلاع اور دیہاتوں تک ہونا چاہیے ،انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کا تصور دراصل عام آدمی کی فلاح و بہبود کیلئے ہے اور اس بین الصوبائی اجلاس کا انعقاد کا یہ انتہائی موضوع وقت ہے تاکہ نئے نظام سے پہلے صوبے باہم مشاورت کر سکیں ، کے پی کے کے وزیر بلدیات شاہرام خان ترکئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ لکھے ہوئے کتابی اختیارات کے مقابلے میں عملی طور پر صورتحال مختلف ہوتی ہے ، بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسری ہیں اور صوبہ کے پی کے میں اکثر بلدیاتی نمائندے صوبائی اور قومی اسمبلی میں منتخب ہو کر آئے ہیں ،چاروں صوبوں سے لوکل کونسل ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا جن میں بلوچستان سے عابد حسین لہری ،کے پی کے سے حمائیت اللہ معیار پنجاب سے فوزیہ خالد اور سندھ سے کمیل حیدر شاہ شامل تھے ،سندھ کے ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ فاروق احمد صدیقی ،بلوچستان سے سیکرٹری فنانس نور الامین مینگل ،یواین ڈی پی اور جرمن ادارے جی ٹی زی کے نمائندوں نے بھی اجلاس سے خطاب کیا اور بلدیاتی نظام میں بہتری لانے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں،اجلاس کے اختتام پر سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے شرکاء میں شیلڈز تقسیم کیں جبکہ انہوں نے تمام شرکاء کے ہمراہ لاہور شہر کا دورہ کیا اور رات کو شاہی قلعہ میں اُن کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں