بنیادی تنخواہ 18ہزار سے بڑھا کر3 لاکھ روپے ماہانہ کرنے کی تجویز

ارکان کی تنخواہوں میں اضافےکا پرائیوٹ بل پنجاب اسمبلی میں جمع ، بل میں بنیادی تنخواہوں سمیت6 مراعات بڑھانے کیلئے ترامیم کی تجویز، ان مراعات میں ڈیلی الاؤنس، کنوینس الاؤنس، ہاؤس رینٹ، ایڈیشنل ٹریولنگ الاؤنس، یوٹیلیٹی الاؤئنس، تواضع الاؤنس اور گاڑی مرمت الاؤنس شامل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 جنوری 2019 16:33

بنیادی تنخواہ 18ہزار سے بڑھا کر3 لاکھ روپے ماہانہ کرنے کی تجویز
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری2019ء) پنجاب اسمبلی کے ممبران کی تنخواہوں میں اضافےکیلئے پرائیوٹ بل اسمبلی میں جمع کرا دیا گیا، بل میں بنیادی تنخواہوں سمیت6 مراعات میں اضافے کیلئے ترامیم تجویز کردی گئیں، ڈیلی الاؤنس، کنوینس الاؤنس، ہاؤس رینٹ، ایڈیشنل ٹریولنگ الاؤنس، یوٹیلیٹی الاؤئنس، تواضع الاؤنس اور گاڑی مرمت الاؤنس شامل ہیں۔

ہنجاب اسمبلی میں ممبران کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے پرائیوٹ بل اسمبلی میں جمع کرا دیا گیا۔ بل میں بلوچستان اسمبلی کے ارکان کے برابر تنخواہیں اورمراعات لانے کی ترامیم پیش کی گئی ہیں۔ پرائیوٹ بل پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی غضنفرعباس چھینہ کی جانب سے ایوان میں جمع کرایا گیا ہے۔ بل کے مسودے کے مطابق بنیادی تنخواہوں سمیت6 مراعات میں اضافے کیلئے ترامیم تجویز کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ان تجاویز میں ہاؤس رینٹ 29 ہزارماہانہ سے بڑھا کر 50 ہزارروپے کرنے، بنیادی تنخواہ 18ہزار سے بڑھا کر3 لاکھ روپے ماہانہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح ڈیلی الاؤنس ایک ہزار سے بڑھا کر 4 ہزار روپے، پرائیوٹ بل میں کنوینس الاؤنس 6 سو روپے سےبڑھا کر3 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ایڈیشنل ٹریولنگ الاؤنس ایک لاکھ 20 ہزارسالانہ سے بڑھا کر5 لاکھ روپے سالانہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

بل کے مطابق یوٹیلیٹی الاؤئنس 6 ہزار سےبڑھا کر20 ہزار روپے کرنے، تواضع الاؤنس 10ہزارسے بڑھا کر50 ہزار روپے کرنے جبکہ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کیلئے ماہانہ پٹرول الاؤنس 30ہزارروپے کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔ بل میں ارکان کی گاڑی کی مرمت کا الاؤنس 12 ہزارروپے ماہانہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ واضح رہے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔ اجلاس میں مقدمات میں ملوث گرفتار ارکان کے پروڈکشن آرڈرکی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اسی طرح چوہدری نثار کے تاحال حلف نہ اٹھانے کے معاملے پر بھی قرار داد منظور کی گئی ہے۔ اسی طرح کچھ بیوروکریسی کی مانیٹرنگ سمیت دیگر معاملات پر بھی قانون سازی کی گئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں