سی ٹی ڈی نے ساہوال واقعے کی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوا دی

ہلاک دہشتگردوں کا نام ریڈبک میں شامل ہے، واقعے میں4 دہشتگردہلاک او 3 فرار ہوگئے، ایک ہلاک دہشتگردکی شناخت ذیشان کے نام سے ہوئی، گاڑی سے خود کش جیکٹس، دستی بم، رائفلز اور دیگراسلحہ بھی برآمد ہوا۔ رپورٹ میں دعویٰ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 جنوری 2019 15:57

سی ٹی ڈی نے ساہوال واقعے کی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوا دی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 جنوری2019ء) حساس ادارے سی ٹی ڈی نے ساہوال واقعے کی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوا دی ہے،رپورٹ کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کا نام ریڈبک میں شامل ہے،واقعے میں 4دہشتگردہلاک اور 3فرار ہوگئے،ایک ہلاک دہشتگردکی شناخت ذیشان کے نام سے ہوئی، گاڑی سے خود کش جیکٹس، دستی بم، رائفلز اور دیگراسلحہ بھی برآمد ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سی ٹی ڈی نے ساہیوال واقعے کی رپورٹ آئی جی پنجاب امجد سلیمی کوبھجوا دی ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ساہیوال واقعے میں ہلاک دہشتگردوں کا نام ریڈ بک میں شامل ہے ۔حساس ادارے دہشتگردوں کو ٹریس کررہے تھے۔تاہم ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب حساس ادارے نے روکنے کی کوشش کی توفائرنگ کردی گئی۔سی ٹی ڈی کی جوابی فائرنگ میں 4دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

دہشتگردخود کومحفوظ رکھنے کیلئے خواتین کے ساتھ سفر کرتے تھے۔ہلاک دہشتگردوں میں ایک دہشتگرد کی شناخت ذیشان ولد جاوید اخترسے ہوئی ہے۔

جبکہ فیصل آباد میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ میں ایک دہشتگردعدیل حفیظ ہلاک ہوا تھا۔ملزمان نے حساس ادارے کے 3افسر جبکہ فیصل آباد میں ایک افسر کوشہید کیا۔شاہد جبار، عبدالرحمن ، اور نامعلوم دہشتگردموٹرسائیکل پرفرار ہوگئے۔آپریشن 16جنوری کو فیصل آباد میں ہونے والے آپریشن کا تسلسل ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہی دہشتگرد یوسف رضا گیلانی کے اغواء میں بھی ملوث تھے۔

مارے گئے افراد کا تعلق لاہور سے تھا۔ بچے اور گاڑی سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہے۔ دوسری جانب جب بچوں کا بیان قلمبند کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جاں بحق افراد ان کے والد، والدہ، خالہ اور ڈرائیور ہیں،وہ لوگ لاہور سے بورے والا جارہے تھے کہ راستے میں پولیس نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔ادھرعینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بنانے والی گاڑی لاہور کی جانب سے آرہی تھی، جسے ایلیٹ فورس کی گاڑی نے روکا اور فائرنگ کردی جبکہ گاڑی کے اندر سے کوئی مزاحمت نہیں کی گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق مرنے والی خواتین کی عمریں 40 سال اور 12 برس کے لگ بھگ تھیں۔عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے کار میں سوار بچوں کو قریبی پیٹرول پمپ پر چھوڑ دیا، جہاں انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین کو مار دیا گیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق تھوڑی دیر بعد ہی سی ٹی ڈی پولیس بچوں کو اپنے ساتھ موبائل میں بٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئی، جن میں سے ایک بچہ فائرنگ سے معمولی زخمی ہوا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں