سانحہ ساہیوال: ن لیگ کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانےکا فیصلہ

قومی اسمبلی میں تحریک التواء جمع، نہتے شہریوں کا بچوں کے سامنے پولیس فائرنگ اور قتل عوامی نوعیت کا اہم ترین مسئلہ ہے، حکومت سے جواب طلب کیا جائے۔ تحریک التواء کا متن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 20 جنوری 2019 20:41

سانحہ ساہیوال: ن لیگ کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانےکا فیصلہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال پرمسلم لیگ ن نے معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا، مسلم لیگ ن نے تحریک التواء قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروا دی ہے، بچوں کے سامنے پولیس فائرنگ سے والدین کا قتل عوامی نوعیت کا اہم ترین مسئلہ ہے، حکومت سے جواب طلب کیا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں تحریک التواء جمع کروا دی ہے۔

تحریک التواء پر شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف اور رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، ایاز صادق اور احسن اقبال کے بھی دستخط موجود ہیں۔ تحریک التواء کے متن کے مطابق ساہیوال واقعے پر ایوان میں بحث کرائی جائے اورحکومت سے جواب طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نہتے شہریوں کا بچوں کے سامنے پولیس فائرنگ اور قتل عوامی نوعیت کا اہم ترین مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

رولزآف بزنس کے قاعدہ110 کے تحت اس مسئلے کو ایوان میں فوری زیربحث لایا جائے۔ جواب طلب کیا جائےعوام کے بنیادی، انسانی اور قانونی حق میں کیوں ناکامی ہوئی۔ واضح رہے گزشتہ روز ساہیوال کے قریب لاہور سے جاتے ہوئے سی ٹی ڈی نے اپنی کاروائی کے دوران ایک 13سالہ بچی اورخاتون سمیت 4افراد کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔اور ہولناک واقعے میں معصوم بچوں کو زخمی بھی کیا گیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی شاہدین کے بیانات اور ڈی سی ساہیوال کی ابتدائی تحقیقات سے واضح ہوجاتا ہے کہ سی ٹی ڈی نے بغیرتصدیق کاروائی کی، اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔ اگر گاڑی میں کوئی دہشتگرد یا ملزم تھا تواس کو روک کرگرفتار کرتے ، نہ کہ بلااشتعال فائرنگ کرکے قتل کردیتے۔تاہم وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے اور سی ٹی ڈی کے 16اہلکاروں کو گرفتار کرکے تھانہ یوسف والا میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔

جے آئی ٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ تین روز میں وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔دوسری جانب جاں بحق افراد کے ورثاء نے لاشیں ملنے اور فائرنگ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعدساہیوال میں لاہورملتان ہائی وے پر احتجاجی مظاہرہ ختم کردیا ہے۔ سانحہ ساہیوال میں جاں بحق تین افراد مقتول خلیل، ان کی ہلیہ نبیلہ ، اور تیرہ سالہ بیٹی کی نمازہ جنازہ ادا کردی گئی ہے۔

مقتول ذیشان کی نمازہ جنازہ بعد میں ادا کی گئی۔مقتولین کی نمازہ جنازہ چونگی امرسدھو کے قریب فیروزپور روڈ پر ادا کی گئی۔اس موقع پرعلاقے میں سوگ کی فضا اور رقت آمیزمناظر دیکھنے کو ملے۔نمازہ جنازہ میں اہل علاقہ نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ دوسری جانب سی ٹی ڈی نے بھی ساہیوال واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مقدمہ سب انسپکٹر صفدر حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے مقدمے میں آپریشن سے متعلق تمام واقعے کو بیان کیا ہے۔ سی ٹی ڈی نے مقدمے میں ، قتل ، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔سی ٹی ڈی نے اپنے مقدمے میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد رکھنے کی دفعات بھی شامل کی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ملزمان شاہد جبار اور عبدالرحمان کے بھی ساہیوال جانے کی اطلاعات تھیں۔شاہد جبار اور عبدالرحمان موٹرسائیکل پر ذیشان کی گاڑی کے ساتھ ساتھ جارہے تھے۔دہشتگردوں کو روکنے کی کوشش کی توموٹوسائیکل سوار دہشگردوں نے سی ٹی ڈی پرفائرنگ کردی۔لیکن دہشتگرد اپنے چار ساتھیوں کو قتل کرکے فرار ہوگئے۔تاہم سی ٹی ڈی کے اہلکار آپریشن مہارت اور سفٹی آلات کے باعث محفوظ رہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں