سی ٹی ڈی اہلکاروں سے چوہنگ ٹریننگ سینٹرمیں تفتیش جاری

سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حراست میں لیکر چونگ ٹریننگ سینٹرمنتقل کیا تھا، جے آئی ٹی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہے، متاثرہ بچوں اورعینی شاہدین کے بیانات، موبائل ویڈیوز، سی ٹی ڈی کے بدلتے بیانات کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 21 جنوری 2019 13:15

سی ٹی ڈی اہلکاروں سے چوہنگ ٹریننگ سینٹرمیں تفتیش جاری
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال کی سی ٹی ڈی اہلکاروں سے چوہنگ ٹریننگ سینٹرمیں تفتیش جاری ہے، جے آئی ٹی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہے، متاثرہ بچوں اور عینی شاہدین کے بیانات، موبائل ویڈیوزاور سی ٹی ڈی کے بدلتے بیانات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی جانب سے جعلی مقابلے میں بلااشتعال فائرنگ اور چار افراد کو قتل کرنے کے حوالے سے چونگ پولیس سینٹر میں تفتیش جاری ہے۔

جے آئی ٹی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جے آئی ٹی موبائل ویڈیوز کے ذریعے بھی تحقیقات میں مدد لی جارہی ہیں۔ آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔ ساہیوال واقعہ کے متاثرہ بچوں کے بیانات کوبھی شامل تفتیش کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیانات کوبھی تحقیقات کا حصہ بنایا گیا ہے۔

ساہیوال واقعہ کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے بیانات بھی بدلتے رہے۔ سی ٹی ڈی حکام کی جانب سے تمام افراد کو دہشتگرد قراردیا گیا تھا۔ سی ٹی ڈی کے دوسرے بیان میں کارمیں موجود ذیشان کودہشتگرد جبکہ دیگر بے قصورقراردیا گیا۔ جے آئی ٹی ان تمام بیانات کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز ساہیوال کے قریب لاہور سے جاتے ہوئے سی ٹی ڈی نے اپنی کاروائی کے دوران ایک 13سالہ بچی اورخاتون سمیت 4افراد کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

اور ہولناک واقعے میں معصوم بچوں کو زخمی بھی کیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی شاہدین کے بیانات اور ڈی سی ساہیوال کی ابتدائی تحقیقات سے واضح ہوجاتا ہے کہ سی ٹی ڈی نے بغیرتصدیق کاروائی کی،اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔ اگر گاڑی میں کوئی دہشتگرد یا ملزم تھا تواس کو روک کرگرفتار کرتے ، نہ کہ بلااشتعال فائرنگ کرکے قتل کردیتے۔تاہم وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے اور سی ٹی ڈی کے 16اہلکاروں کو گرفتار کرکے تھانہ یوسف والا میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔جے آئی ٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ تین روز میں وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔دوسری جانب جاں بحق افراد کی نمازجنازہ لاہور میں ادا کردی گئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں