اریبہ کافی قابل اور ذہین لڑکی تھی، اُسے بھُلایا نہیں جا سکتا۔ اُساتذہ

حکومت ہماری سہیلی کو انصاف فراہم کرے۔ سانحہ ساہیوال میں قتل ہونے والی اریبہ کی سہیلیوں کا حکومت سے مطالبہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 22 جنوری 2019 10:55

اریبہ کافی قابل اور ذہین لڑکی تھی، اُسے بھُلایا نہیں جا سکتا۔ اُساتذہ
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جنوری 2019ء) : سانحہ ساہیوال میں قتل ہونے والی 14 سالہ لڑکی اریبہ کے اُساتذہ کا کہنا ہے کہ اریبہ نہایت قابل اور ذہین طالبہ تھی۔ اُسے کسی صورت میں بھُلایا نہیں جا سکتا۔ اریبہ کی سہیلیوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت ہماری سہیلی کے خاندان کو انصاف فراہم کرے۔ اریبہ کے ٹیچرز نے کہا کہ وہ ایک ذہین اور قابل بچی تھی، تکلیف دہ سانحہ کا سوچ کربھی نیند اُڑ جاتی ہے۔

اریبہ کے اسکول کے پرنسپل نے بتایا کہ اریبہ کی موت کی خبر سُن کر ہم نے اسکول میں تدریسی عمل روک دیا ارو قرآن خوانی کروائی تاکہ ہماری ہونہار طالبہ کی روح کو سکون مل سکے۔ اریبہ کی ہلاکت کی خبر کے بعد اسکول کا ماحول بھی سوگوار ہے اور اس کی ہم جماعتوں سمیت اُساتذہ بھی کرب کی کیفیت میں مبتلا ہیں۔

(جاری ہے)

اریبہ تواپنے والدین کے ساتھ ہی ابدی نیند سوگئی لیکن اس کے زندہ بچ جانے والے بھائی بہنوں کے ذہن سے بھی اس سانحہ کی تلخ یادیں کبھی ختم نہیں ہوسکیں گی۔

سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والی 14 سالہ اریبہ ساتویں جماعت کی طالبہ تھی جس نے نعتوں کی ایک ڈائری بنا رکھی تھی۔ اریبہ کے اسکول بیگ میں سے ایک کاپی برآمد ہوئی جس پر ''نعتوں والی ڈائری'' لکھا ہوا تھا۔ اریبہ کی اس ڈائری کو دیکھ کر اس کا نعت کے لیے شوق اور نعت پڑھنے کی لگن کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اریبہ نے اپنی اس ڈائری کو انتہائی خوبصورت انداز میں سجایا اور جو نعت زیادہ پسند تھی اُس پر سٹار یا پھول بنایا ہوا تھا۔

جبکہ گذشتہ روز سانحہ ساہیوال میں شہید کر دی جانے والی اریبہ کا آخری خط منظر عام پر آیا سہیلی کے نام لکھے گئے خط کے متن کے مطابق "ہیلو اقراء تم کیسی ہو؟ امید ہے تم ٹھیک ہوگی، کل والی یہ بات نہیں تھی جو تم سمجھ رہی ہو، صحیح بات میں تم کو وقت آنے پر بتاؤں گی تم سے ایسی امید نہیں تھی کہ ایسی بات کروں گی"۔ اریبہ نے اپنی سہیلی سے مزید کہا کہ اقرا پلیز جنت کو بھی منالو، اسے بتاؤ کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

یاد رہے کہ ہفتے کے روز ساہیوال میں قادرآباد کے قریب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) کی فائرنگ سے 40 سالہ خاتون اور 14سالہ بچی سمیت 4 افراد جاں بحق اور 3 بچے زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں 2 خواتین اور دو مرد شامل تھے۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت ذیشان، خلیل ، نبیلہ اور اریبہ کے نام سے ہوئی۔ سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والی 14 سالہ اریبہ ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ سانحہ کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی آج شام پانچ بجے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں