معروف صحافی نے سانحہ ساہیوال کی ویڈیو بنانے والے سے متعلق اہم بات کہہ دی

میرا دل چاہتا ہے کہ اس شخص کو ڈھونڈ کر داد دوں جس نے اس تمام واقعے کی ویڈیو بنائی۔لیکن بہتر ہے کہ اس شخص کو نہ ہی ڈھونڈا جائے ورنہ پولیس نے اسے مار ڈالنا ہے۔ رؤف کلاسرا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 22 جنوری 2019 11:07

معروف صحافی نے سانحہ ساہیوال کی ویڈیو بنانے والے سے متعلق اہم بات کہہ دی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جنوری2019ء) معروف صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ سانحہ  ساہیوال ایک بہت بڑا واقعہ تھا لیکن زیادہ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ جو اس واقعہ کو کور اپ کرنے کی کوشش کی گئی۔رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ بچوں کی تصاویر دیکھ کر سویا نہیں جا سکتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس شخص کو ڈھونڈ کر داد دینی چاہئیے جس نے اس تمام واقعے کی ویڈیو بنائی۔

لیکن بہتر ہے کہ اس شخص کو نہ ہی ڈھونڈا جائے ورنہ پولیس نے اسے مار ڈالنا ہے لیکن اس شخص کو داد ملنی چاہئیے جس نے بس کے اندر بیٹھ کر ویڈیو بنائی۔کیونکہ اگر یہ ویڈیو نہ ہوتی پھر تو انہوں نے ثابت کر دیا تھا کہ یہ لوگ دہشتگرد تھے۔رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ ساہیوال کے بس ڈرائیوروں اور مسافروں کو داد ملنی چاہئیے جنھوں نے انہیں بڑے پیمانے پر بے نقاب کر دیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ہفتے کے روز ساہیوال میں قادرآباد کے قریب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) کی فائرنگ سے 40 سالہ خاتون اور 14سالہ بچی سمیت 4 افراد جاں بحق اور 3 بچے زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں 2 خواتین اور دو مرد شامل تھے۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت ذیشان، خلیل ، نبیلہ اور اریبہ کے نام سے ہوئی۔ سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والی 14 سالہ اریبہ ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔

سانحہ کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی آج شام پانچ بجے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔جب کہ ساہیوال واقعہ کے حوالے سے ابتدائی تحقیقات جاری ہیں۔ جیسےجیسے کیس کی تفتیش آگے بڑھ رہی ہے ویسے ویسے کیس کے حوالے سے ہوش ربا انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ساہیوال واقعہ گذشتہ روز قومی اسمبلی میں بھی گونجتا رہا۔۔ قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہبازشریف نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

اس کے بعد خواجہ آصف کی جانب سے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا یا گیا ، اپنے دور حکومت میں ہونے والے سانحہ ماڈل ٹاون کو بھلا کر خواجہ آصف نے کھل کر حکومت پر تنقید کی۔ شیریں مزاری نے حالیہ واقعے کو ن لیگ سے ورثے میں ملنے والی پنجاب پولیس کی کارستانی قرار دے دیا۔تاہم وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی۔انکا کہنا تھا کہ جسطرح بچیوں کےسامنےانکےوالدین کوگولیاں ماری گئیں اس کاکوئی ازالہ نہیں۔واقعے کا ذمے دارصرف سی ٹی ڈی نہیں،میں اورایوان میں بیٹھاہرشخص ذمے دارہے۔نظام سے جڑا ہر شخص اس واقعہ کا ذمے دار ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں