سانحہ ساہیوال میں قتل ہونے والے ذیشان کی والدہ نے نئے انکشافات کر دئیے

میں پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس کی دیورانی کے گھر کام کرتی تھی۔ذیشان کی سکول اور کالج کی فیس بھی انہوں نے ہی ادا کی تھی جب کہ عندلیب عباس بھی مجھے اچھی طرح جانتی ہیں۔ عندلیب عباس نے بزرگ خاتون کے انکشافات کی تصدیق کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 22 جنوری 2019 12:07

سانحہ ساہیوال میں قتل ہونے والے ذیشان کی والدہ نے نئے انکشافات کر دئیے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال میں دہشت گرد قرار دئیے گئے ڈرائیور ذیشان کی والدہ نے ایک اور اہم انکشاف کر دیا۔ذیشان کی والدہ کا ایک پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس کی دیورانی روبینہ کے گھر کام کرتی رہی ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں بھی عندلیب عباس کو جانتی ہوں یہ زینب اور حسین کی والدہ ہیں جب کہ عندلیب عباس بھی مجھے جانتی ہیں۔

ڈرائیور ذیشان کی والدہ کا عندلیب عباس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہنا تھا کہ میں حمیدہ ہوں جس کی ایک ٹانگ معذور ہے جو روبینہ باجی کے گھر کام کرتی تھی اور انہوں نے ہی ذیشان کو سکول میں داخل کروایا تھا۔روبینہ باجی جب امریکہ چلی گئیں تو میرے بیٹے نے ایف سی کالج سے آئی سی ایس کیا جس کی فیس بڑی باجی نے ادا کی تھی۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو دہشت گرد قرار دے دیا گیا جب کہ اس نے تعلیم حاصل کی اور اس کی فیس عندلیب عباس کے خاندان والوں نے ادا کی تھی۔

ذیشان کی والدہ نے عندلیب عباس کے گھر کام کرنے والے ملازمین کے نام بھی بتائے۔جب کہ عندلیب عباس کا کہنا تھا کہ بزرگ خاتون جو بات بھی کہہ رہی ہیں وہ سچ ہے ہم جوائنٹ فیملی سسٹم میں رہتے تھے اور یہ خاتون میری دیورانی کے گھر پر کام کرتی تھیں۔ذیشان کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ میرا وزیراعظم عمران خان سے بس ایک ہی مطالبہ ہے کہ میرا بیٹا دہشت گرد نہیں ہے۔

وہ نیو ماڈل سکول میں پڑھتا رہا تھا وہ لائق بچہ تھا۔میں نے اپنے بیٹے کو آئی سی ایس کروایا پھر میں نے اس کی شادی کروائی اور ہم 25 سال سے اسی گھر میں رہ رہے ہیں۔میرا بیٹا کمپیوٹر بیچنے کا کام کرتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ میرا بیٹا بہت اچھا تھا اس کے بارے میں سب جانتے تھے۔یاد رہے کہ ہفتے کے روز ساہیوال میں قادرآباد کے قریب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) کی فائرنگ سے 40 سالہ خاتون اور 14سالہ بچی سمیت 4 افراد جاں بحق اور 3 بچے زخمی ہوئے۔

جاں بحق افراد میں 2 خواتین اور دو مرد شامل تھے۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت ذیشان، خلیل ، نبیلہ اور اریبہ کے نام سے ہوئی۔ سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والی 14 سالہ اریبہ ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ سانحہ کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی آج شام پانچ بجے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں