سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

منگل 22 جنوری 2019 21:30

سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2019ء) سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔ انسپکٹر رضوان قادر نے برہان معظم ملک ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کیلئے 3 جنوری کو نئی جے آئی ٹی بنائی گئی ہے۔ فوجداری اور انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت ایک وقوعہ کی تحقیقات کیلئے دوسری جے آئی ٹی نہیں بنائی جا سکتی۔

سانحہ ماڈل ٹائون کا ٹرائل تکمیل کے قریب پہنچ چکا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے 135 گواہوں میں سے 86 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون پر ایک جوڈیشل کمیشن اور ایک جے آئی ٹی پہلے ہی تحقیقات کر چکے ہیں۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ فوجداری قوانین کے تحت فرد جرم عائد عائد ہونے کے بعد نئی تفتیش نہیں ہو سکتی۔

(جاری ہے)

نئی جے آئی ٹی کی تحقیقات سے سانحہ ماڈل ٹائون کا ٹرائل تاخیر کا شکار ہو جائیگا۔

سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلے میں نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم نہیں دیا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کی نئی جے آئی ٹی حکومت کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار دیا جائے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کی جے آئی ٹی کو فوری طور پر کام کرنے سے روکا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں