گورنر نے پنجاب رائٹ ٹو پبلک سروس کے مسودہ قانون 2019پر دستخط کردیئے

منگل 22 جنوری 2019 21:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2019ء) گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے پنجاب رائٹ ٹو پبلک سروس کے مسودہ قانون 2019پر دستخط کر دیئے۔ عوامی شکایات کے حل کے لئے پنجاب رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن قائم ہوگا۔ رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن پنجاب کا سربراہ چیف کمشنر ہوگا۔کمیشن کے اختیارات وہی ہوں گے جو سول کورٹ کے پاس ہوتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے پنجاب اسمبلی کے پاس کردہ مسودہ قانون ''پنجاب رائٹ ٹو پبلک سروس ایکٹ 2019پر دستخط کر دیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس قانون کے تحت عوامی خدمت کی بر وقت انجام دہی کے طر یقہ کار کی بابت اصول وضوابط کا تعین کر دیا گیا ہے ۔پنجاب رائٹ ٹو پبلک سروس ایکٹ2019کے نفاذ سے عوامی خدمات کی انجام دہی اور مسائل کے حل میں خاطر خواہ بہتر ی کی توقع ہے۔ اس قانون کے تحت قائم ہونیوالا کمیشن جھوٹی شکایت پر پندرہ روز کے اندر پچاس ہزار روپے تک جرمانہ کر سکے گا۔ پنجاب رائٹ ٹو پبلک سروس ایکٹ کے تحت سرکاری دفتروں میں افسر ان کی کارکردگی مانیٹر ہو گی۔ رائٹ ٹو پبلک سروس ایکٹ میں عوامی شکایات کے ازالے کے لئے ٹائم فریم طے ہو گیا ہے۔ کسی شخص کا مسئلہ 30 روز تک حل کرنے کی ذمہ داری سرکاری افسر پر ہو گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں