ہائیکورٹ کا تین سال سے اغواء 21سالہ لڑکی کی بازیابی کے کیس میں پولیس کو تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ 12فروری کو پیش کرنے کا حکم

عثمان شاہ نامی جعلی پیر کو بھی شاملِ تفتیش کرنے کا حکم ،بتایا جائے 2015ء سے لاپتہ لڑکی کو بازیاب کیوں نہیں کرایا گیا‘جسٹس محمد شمیم خان

بدھ 23 جنوری 2019 13:41

ہائیکورٹ کا تین سال سے اغواء 21سالہ لڑکی کی بازیابی کے کیس میں پولیس کو تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ 12فروری کو پیش کرنے کا حکم
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے تین سال سے اغواء 21سالہ لڑکی کی بازیابی کے کیس میں پولیس کو تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ 12 فروری کو پیش کرنے اور بلال گنج کے عثمان شاہ نامی جعلی پیر کو شاملِ تفتیش کرنے کا حکم دیدیا ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار محمد شمیم خان نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

لڑکی کے والد حبیب الرحمن وکیل شمائلہ رانا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ بیٹی فرحانہ بی بی کو 2015ء میں اغوا کیا گیا،پولیس تین سال گزرنے کے باوجود بیٹی کو بازیاب نہیں کراسکی،فاضل عدالت نے معاملے پر از خود نوٹس لیا مگر اس کے باوجود پولیس نے کارروائی نہیں کی۔

جبکہ نامزد ملزمان ہاجرہ بی بی،ناصر ،عابد ودیگر کی ضمانت منظور ہوچکی ہے ۔ ایس ایس پی ذیشان نے بتایا کہ پرانا کیس ہے،لڑکی کی بازیابی کیلئے تحقیقات کررہے ہیں۔جس پر چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے کہ 2015ئی سے لاپتہ لڑکی کو بازیاب کیوں نہیں کرایا گیا۔عدالت نے ایس ایس پی ذیشان کو تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ 12 فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا اور بلال گنج کے عثمان شاہ نامی جعلی پیر کو شاملِ تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں