آشیانہ ہاؤسنگ اسکیںڈل میں شہباز شریف پر فرد جُرم عائد کر دی گئی

شہباز شریف کے علاوہ دیگر ملزمان پر بھی فرد جُرم عائد کی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 18 فروری 2019 11:12

آشیانہ ہاؤسنگ اسکیںڈل میں شہباز شریف پر فرد جُرم عائد کر دی گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 فروری 2019ء) : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف پر فرد جُرم عائد کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں جج سید نجم الحسن آشیانہ ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف بھی احتساب عدالت میں پیش ہوگئے، جبکہ فواد حسن فواد اوراحد چیمہ کو تاحال جیل حکام نے پیش نہیں کیا۔

دوران سماعت وکیل شہباز شریف نے کہا کہ سیکرٹری ہاؤسنگ اورپی ایل ڈی سی کا جواب ریفرنس کا حصہ نہیں ہے۔ کارروائی نیب کی مرضی سے نہیں بلکہ قانون کے مطابق ہوگی۔ شہبازشریف کے وکلاء کی نیب پراسیکیوٹر سے تلخ کلامی ہوئی تو عدالت نےشہباز شریف کے وکلا کو اُونچی آواز میں بات کرنےسے روک دیا۔ شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ اسرار سعید،عارف مجید بٹ،اکبر،کاشف کے بیانات کو بھی ریفرنس میں شامل نہیں کیا۔

(جاری ہے)

ضمنی ریفرنس میں شہباز شریف کو ملزم نامزد کیا گیا۔ ہمیں فراہم کیےگئے ریفرنس کے 18 والیمز میں ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اس کا تعین کون کرے گا کہ ریکارڈ کو ریفرنس کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ یہ رویہ اختیار نہ کریں ایسے نہیں چلے گا۔ عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کیس سے متعلق کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ میں صحت کے مسائل کے باوجود معزز عدالت کے سامنے پیش ہوا ہوں۔

میں اپنے دائرہ اختیار سے باہر نہیں نکلا۔ میں نے ملک و قوم کے اربوں روپے بچائے۔ نیب نےبہت جعلسازی کی،اصلیت جلد قوم کے سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ابھی بھی کمر پر بیلٹ باندھ رکھی ہے۔ یہ بات ثابت ہو گئی کہ لطیف اینڈ سنز کمپنی کی بینک گارنٹی جعلی تھی۔ انہوں نے جج سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ نےکہا کہ میں اسمبلی جاتا ہوں،اسمبلی کا منسٹرانکلیورہائش سے 3 منٹ کا راستہ ہے۔

جس کے بعد عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف سمیت دیگر 10 ملزمان پر فرد جُرم عائد کر دی۔شہباز شریف اور دیگر ملزمان نے صحت جُرم سے انکار کیا ۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خدا کی قسم مجھ پر تاریخ کا جھوٹا کیس بنایا گیا۔ جلد حقائق قوم کے سامنے آئیں گے ، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ یہ جھوٹا کیس ہے تو اپنے وکیل سے بات کریں ۔

شہباز شریف نے کہا کہ مجھے عدالت کا احترام ہے ، میں نے قانونی راستہ اختیار کیا۔ شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان نے فرد جُرم پر دستخط کیے جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کر لیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ شہبازشریف کوکس نے اسلام آباد میں رہنے کی اجازت دی؟ شہبازشریف کومیڈیکل کی اجازت اس لیے نہیں دی کہ وہ عدالت نہ آئیں۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا تھا کہ شہبازشریف کوپیش کرنا نیب کی ذمہ داری نہیں پولیس کی ہے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کیا کرے وہ تواپنا آپ بچاتی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں