پلوامہ میں بھارتی مواد کے استعمال ہونے کا انکشاف

سابق بھارتی فوجی کمانڈر لیفٹننٹ جنرل (ر) دیپندرا سنگھ نے پلوامہ واقعے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 18 فروری 2019 19:59

پلوامہ میں بھارتی مواد کے استعمال ہونے کا انکشاف
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 فروری 2019ء) :سابق بھارتی فوجی کمانڈر لیفٹننٹ جنرل (ر) دیپندرا سنگھ ہوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ پلوامہ میں بھارتی ساختہ بارود استعمال کیا گیا ہے۔جائے حادثہ پر اتنی بڑی مقدار میں بارودی مواد کا پہنچانا ناممکن ہے۔تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل پلوامہ میں بھارتی فوج پر بڑا حملہ ہوا ۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق مقامی پولیس نے بتایا کہ واقعہ سرینگر سے تقریباً 20کلومیٹر کے فاصلے پر ضلع پلوامہ کے قصبے اوانتی پورہ میں ایک شاہر اہ پر اس وقت پیش آیا جب سی آر پی ایف کا جموں سے سرینگر آنیوالا ایک قافلہ گزرہا تھا کہ اس دوران مجاہدین کی طرف سے گھات لگا کر قافلے کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا اور تقریباً 350کلوگرام دھماکہ خیزمودا سے لدی کار کو قافلے میں شامل سی آر پی ایف کی54بٹالین کی 50سیٹر بس سے ٹکرا دیا ، دھما کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 42سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ درجنوں اہلکار زخمی بھی ہیں ۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے واقعے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے کہا کہ حملہ پاکستان کی حمایت یافتہ تنظیم کی جانب سے کیا گیا ہے۔اس کے بعد بھارت میں پاکستان کے خلاف خاصا ردعمل دیکھا جا رہا ہے۔بھارت نے پاکستان سے موسٹ فیورٹ نیشن کا درجہ واپس لے لیا ہے،پی ایس ایل کی نشریات اندرون ملک معطل کردی گئی ہیں جبکہ بھارتی کمپنی نے پی ایس ایل کی براڈکاسٹنگ سے بھی انکار کرتے ہوئے معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس موقع پر جب بھارت پاکستان پر الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے مسلسل اس کے مفادات کو زک پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے عین اس وقت میں بھارتی فوج کے سابق جرنیل سابق بھارتی فوجی کمانڈر لیفٹننٹ جنرل (ر) دیپندرا سنگھ ہوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ پلوامہ حملے میں بھارتی ساختہ بارود استعمال ہوا ہے۔انہوں نے غیر ملکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ جتنی بھاری مقدار میں بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے اتنی بھاری مقدار میں بارود جائے حادثہ پر پہچنا بھی ایک سوال ہے۔انکا کہنا تھا کہ اس وقعے کی تحقیقات ہونی چاہیے ہیں تاکہ کشمیر کے مسئلے کا مکمل حل نکالا جا سکے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں