بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارت کا سلسلہ بند ہو گیا

بھارتی تاجروں نے تمام آرڈرز منسوخ کردیئے،بھارتی تاجروں نے 16 فروری کو جانے والا کروڑوں کا مال واپس پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ۔ ذرائع وزارت تجارت

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 19 فروری 2019 11:23

بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارت کا سلسلہ بند ہو گیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 فروری 2018ء) پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات مزید کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کا سلسلہ بند ہو چکا ہے۔ذرائع وزارت تجارت کے مطابق بھارتی تاجروں نے تمام آرڈرز منسوخ کردیئے ہیں۔جبکہ پچھلے دو روز سے پاکستان سے کوئی بھی مال بھارت نہیں جاسکا۔

سیمنٹ کے 350 بڑے ٹرک واہگہ بارڈر پر کھڑے ہیں۔سوڈا،چمڑا،سالٹ اور کیمیکل کے سیکڑوں ٹرک واہگہ بارڈر پر موجود ہیں۔وزارت تجارت کے ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی تاجروں نے 16 فروری کو جانے والا کروڑوں کا مال واپس پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔بھارت میں پاکستانی اشیاء پر دو سو فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی تاجروں نے ایڈوانس میں دیے گئے کروڑوں روپے واپس مانگ لیے ہیں۔

جبکہ دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود کی ملاقات ہوئی ہے۔پلوامہ معاملے پر ہندوستان کی طرف سے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات پر تبادلہ خیال ہوا۔جب کہ ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتےبھارتیسنٹرل ریزرو پولیس فورس کے 2547 اہلکاروں پر مشتمل قافلہ 78 بسوں میں جموں سےسرینگر جارہا تھا، سری نگر جموں شاہراہ پر پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میںحملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ایک بس سے ٹکرا دی، قریبی گاڑیاں بھی دھماکہ کی زد میں آگئیں۔

حملے میں 44 اہلکار ہلاک، 20 زخمی ہوئے تھے۔ذرائع کے مطابق حملے کیلئے 300 کلو بارود استعمال کیا گیا۔۔ مقبوضہ کشمیر پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ دھماکہ دیسی ساختہ بم کا تھا، بم ایک بس میں نصب تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق جیش محمد تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔جب کہ دوسری جانب بھارت کے معروف سماجی کارکن اور مذہبی رہنما سوامی اگنیویش نے کہا ہے کہ پلوامہ دھماکہ کرنے کے لیے کوئی آدمی پاکستان سے نہیں آیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں