جناح اسپتال میں زیر علاج نواز شریف کی انجیو گرافی کے معاملے پر خاندان کی پُراسرار خاموشی

نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے انجیو گرافی نہ ہونے کا ملبہ حکومت پر ڈال دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 فروری 2019 10:38

جناح اسپتال میں زیر علاج نواز شریف کی انجیو گرافی کے معاملے پر خاندان کی پُراسرار خاموشی
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 فروری 2019ء) : جناح اسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کی انجیوگرافی کے معاملے پر شریف خاندان کے افراد کی پُر اسرار خاموشی ہے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج نے ان کی انجیو گرافی نہ ہونے کا تمام تر ملبہ حکومت پر ڈال دیا ہے۔ واضح رہے کہ جناح اسپتال لاہور کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی انجیو گرافی کروانے کی تجویز دی تھی لیکن تاحال شریف خاندان انجیو گرافی کے معاملے پر خاموش ہے ۔

نواز شریف کے بھائی شہباز شریف ان سے ملاقات کے لئے جناح اسپتال پہنچے لیکن انجیو گرافی کے سوال پر انہوں نے بھی چُپ سادھ لی جبکہ اسپیکر سندھ اسمبلی کے خلاف نیب کارروائی کو شہباز شریف نے افسوس ناک قرار دے دیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز بھی والد کی عیادت کے لئے جناح اسپتال پہنچیں لیکن وہ بھی انجیو گرافی کروانے کے حوالے سے بار بار پوچھے جانے والے سوال پر خاموش رہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے انجیو گرافی نہ کروانے کا ملبہ حکومت پر ڈال دیا اور کہا کہ اگر سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت خراب ہوئی تو حکومت ذمہ دار ہو گی۔ جناح ہسپتال ذرائع کے مطابق نواز شریف کی انجیو گرافی ان کے یا شریف خاندان کی جانب سے آمادگی ظاہر کرنے پر ہی کی جا سکتی ہے ۔لیکن نواز شریف کی صحت کے حوالے سے اس معاملے پر شریف خاندان کی پُر اسرار خاموشی سمجھ سے بالا تر ہے۔

کچھ ذرائع کے مطابق عین ممکن ہے کہ نواز شریف اپنی درخواست ضمانت پر محفوظ کیے جانے والے فیصلے کا انتظار کر رہے ہوں جس کے بعد ہی شریف خاندان ان کی انجیوگرافی سے متعلق کوئی اہم فیصلہ کرے گا۔ واضح رہے کہ نواز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جو پیر کو سنایا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں