نواز شریف کا سرکاری اسپتالوں میں انجیوگرافی کرانے سے انکار

سیکرٹری صحت پنجاب نے لاہور جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ سے نواز شریف کے علاج پر تفصیلات حاصل کر لیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 23 فروری 2019 10:52

نواز شریف کا سرکاری اسپتالوں میں انجیوگرافی کرانے سے انکار
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 فروری2019ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے لاہور کے جناح اسپتال سمیت دیگر سرکاری اسپتالوں میں انجیوگرافی کروانے سے انکار کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے لاہور کے جناح اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں انجیوگرافی کرانے سے انکار کیا ہے۔سیکرٹری صحت پنجاب نے لاہور جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ سے نواز شریف کے علاج پر تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے علاج کے لیے اعلیٰ حکام کو رپورٹس ارسال کریں گے۔جب کہ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نواز شریف کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں انجیوگرافی کرانے سے انکار کی تردید کی ہے۔مریم اور نگزیب نے کہاہے کہ نواز شریف کی انجیو گرافی کی اب تک اجازت نہ دینا مجرمانہ فعل ہے،نواز شریف انجیو گرافی کرانے پر آمادہ ہیں, ان کے انکار کی بات درست نہیں ،محمد نواز شریف کی صحت اور زندگی کو خطرے میں ڈالنے کی ذمہ دار عمران نیازی اور ان کی کم ظرف حکومت ہوگی۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف صاحب کو جناح ہسپتال میں آٹھ دن ہوگئے ہیں جہاں عارضہ قلب کے علاج کی کوئی سہولت میسر نہیں۔ انہوں نے کہاکہ آخری میڈیکل رپورٹ میں انہیں ایسی علاج گاہ میں رکھنا تجویز کیا گیا جہاں عارضہ قلب کے علاج کی تمام مطلوبہ سہولیات فراہم ہوں۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کو جس طرح کی ہاسپٹل کنڈیشنز میں رکھا گیا ہے وہ ان کی صحت کیلئے مضر ہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کی انا، ضد اور عناد پر پنجاب حکومت علاج میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ عارضہ قلب کے مریض کو اتنے دن علاج سے دور رکھنا کس قانون، انصاف اور اخلاق کے معیار کے مطابق ہے۔ انجیو گرافی کے عمل میں حکومت کی جانب سے دانستہ تاخیر صورتحال کو مشکوک بنا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف انجیو گرافی کرانے پر آمادہ ہیں،ان کے انکار کی بات درست نہیں۔عارضہ قلب میں ایک ایک لمحہ قیمتی ہوتا ہے، حکومت ہفتوں اور مہینوں کی تاخیر سے ثابت کر رہی ہے کہ وہ کیا چاہتی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں