ہوٹل، ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں میں اضافی کھانے کے ضیاع کو روکنے کا معاملہ

پنجاب فوڈ اتھارٹی کی اضافی کھانے کو روکنے کے حوالے سے قانون سازی حتمی مراحل میں داخل ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی زیر صدارت چھٹی کے روز اجلاس،پنجاب فوڈ اتھارٹی ڈسپوزل آف ایکسیس فوڈ ریگولیشن 2019ء کے مسودے پر تفصیلی غور ہائی کورٹ کی طرف متعین کردہ کمیشن کے وکلاء اور درخواست دہندہ کے علاوہ ہوٹل انڈسٹری کے راہنمائوں کی شمولیت

ہفتہ 23 فروری 2019 22:08

ہوٹل، ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں میں اضافی کھانے کے ضیاع کو روکنے کا معاملہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2019ء) معزز عدالت کی طرف سے دیے گئے وقت میں قانون سازی مکمل کر لی جائے گی۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی لاہور 23 فروری:ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن(ر) محمد عثمان کی سر براہی میںہوٹل، ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں میں اضافی کھانے کے ضیاع کو روکنے کے معاملے پر اجلاس ہوا۔پنجاب فوڈ اتھارٹی ڈسپوزل آف ایکسیس فوڈ ریگولیشن 2019ء کے مسودے پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں ہائی کورٹ کی طرف متعین کردہ کمیشن کے وکلاء اور درخواست دہندہ کے علاوہ ہوٹل انڈسٹری کے راہنمائوں نے شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے روشنی میں ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی زیر صدارت چھٹی کے روزہوٹل، ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں میں اضافی کھانے کے ضیاع کو روکنے کے معاملے پراجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

پنجاب فوڈ اتھارٹی ڈسپوزل آف ایکسیس فوڈ ریگولیشن 2019ء کے مسودے پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں ہائی کورٹ کی طرف سے متعین کردہ کمیشن کے وکلاء اور درخواست دہندہ کے علاوہ ہوٹل انڈسٹری کے راہنمائوں نے شرکت کی۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اضافی کھانے کو روکنے کے حوالے سے قانون سازی حتمی مراحل میں داخل ہے۔قانون کو حتمی شکل دینے کے لیے پیر کو سیکرٹری فوڈ کے دفتر میں فائنل میٹنگ ہو گی۔معزز عدالت کی طرف سے دیے گئے وقت میں قانون سازی مکمل کر لی جائے گی۔کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ قانون کے مندرجات اور اس کے تحت اضافی کھانے کے بہترین استعمال کے حوالے سے جلد میڈیا بریفنگ بھی رکھی جائے گی۔اضافی کھانے کو استعمال میں لانے کا بہترین طریقہ کار اور مصرف سامنے لائیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں