لیڈی ہیلتھ ورکرز کامطالبات کے حق میں دوسرے روز بھی مال روڈ پر دھرنا ،پیف سے منسلک پرائیویٹ سکولز مالکان کا بھی احتجاج

خواتین نے رات کھلے آسما ن تلے بسر کی ،مطالبات کے حق میں نعرے ،مال روڈ سے ملحقہ شاہراہوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں مطالبات تسلیم کئے جا چکے ہیں ،لیڈی ہیلتھ ورکرز سیاست چمکا رہی ہیں، 13ہزار نئی بھرتی کر رہے ہیں ‘ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد

منگل 19 مارچ 2019 19:46

لیڈی ہیلتھ ورکرز کامطالبات کے حق میں دوسرے روز بھی مال روڈ پر دھرنا ،پیف سے منسلک پرائیویٹ سکولز مالکان کا بھی احتجاج
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں دوسرے روز بھی مال روڈ پر دھرنا جاری رکھا ،پیف سے منسلک پرائیو سکولز مالکان اور اساتذہ نے بھی اپنے مطالبات کے حق میں مال روڈ پر احتجاج کیا ، مال روڈ کی بندش کی وجہ سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا شدید دبائو رہا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں،وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات تسلیم کئے جا چکے ہیں اب سیاست کی جارہی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت مختلف اضلاع سے آنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں رات کھلے آسمان تلے بسر کی اور دوسرے روز بھی دھرنا جاری رکھا ۔ پولیس کی جانب سے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر خواتین مظاہرین کے گرد سکیورٹی حصار بنا کر مال روڈ کو مختلف مقامات سے ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔

(جاری ہے)

ٹریفک کا دبائو بڑھنے سے ملحقہ شاہراہوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں ۔دھرنے میں شریک خواتین وقفے وقفے سے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتی رہیں۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی رہنما رخسانہ انور نے کہا کہ عوام کو حقوق دینے کے نام پر بر سرا قتدار آنے والوں نے اپنی تنخواہوں میں ڈھا ئی سو فیصد اضافہ کر لیا ۔انہوں نے کہا کہ مطالبات کی منظوری کے لئے ہمیں جب تک بیٹھنا پڑا ہم اس کے لئے تیار ہیں اور حکومت کے کسی منفی ہتھکنڈے سے ہرگز مرعوب نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ وہ وزیر صحت کے رویے کا نوٹس لیں اور کھلے آسمان تلے بیٹھی بے آسرا خواتین کے مطالبات کو سنا جائے ۔جبکہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ آٹھویں جماعت پاس لیڈی ہیلتھ ورکرزکو کیسے اپ گریڈ کریں، دھرنا دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز اپنی سیاست چمکا رہی ہیں۔مال روڈ پر دھرنا دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تمام مطالبات منظور ہوچکے ہیں، اب دھرنے کا مقصد صرف سیاست چمکانا ہے۔

انہوںنے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتیوں پر پابندی انہوں نے اٹھائی، 13 ہزار نئی لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کرنے لگے ہیں، انکی اپ گریڈیشن کے لیے سروس سٹرکچر بنا دیا ہے۔پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن سے منسلک نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان اور اساتذہ نے بھی اپنے مطالبات کے حق میں مال روڈ پر ریلی نکالی اور دھرنا دے کر احتجاج کیا ۔مظاہرین کا کہنا تھاکہ پالیسی کے تحت چار ماہ سے دو لاکھ سے زائد اساتذہ کی تنخواہ نہیں دی جا رہی۔اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو چالیس لاکھ بچوں کے ہمراہ سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ قائمقام ایم ڈی پیف محمد یعقوب نے مظاہرین سے مذاکرات کر کے مطالبات سے آگاہی حاصل کی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں