جلد گور نر ہائوس لاہور میں پنجابی ثقافت کا دن منایا جائے گاجس میں تمام لوگ پگڑیاں اور ہکے لے کر آئیں گے‘چوہدری محمد سرور

پنجابی زبان اور کلچر ہمارا سرمایہ ہے ہمارے پاکستان اور لندن کے گھر میں آج بھی انگلش اردو نہیں بلکہ پنجابی زبان بولی جاتی ہے‘گورنر پنجاب

منگل 19 مارچ 2019 23:49

جلد گور نر ہائوس لاہور میں پنجابی ثقافت کا دن منایا جائے گاجس میں تمام لوگ پگڑیاں اور ہکے لے کر آئیں گے‘چوہدری محمد سرور
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے (ق) لیگ کے رکن قومی اسمبلی چوہدری مونس الٰہی کی ملاقات جبکہ گور نر پنجاب نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آر ٹ لینگوئج اینڈ کلچرکی تیار کردہ دنیا کی پہلی’’ پنجابی ڈکشنری‘‘کی رونمائی کردی ‘پنجابی ڈکشنری سات جلدوں پر مشتمل ہے۔تفصیلات کے مطابق (ق) لیگ کے رکن قومی اسمبلی چوہدری مونس الٰہی نے یہاں گور نرہائوس لاہورمیں گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور سے ملاقات کی جس میں سیاسی سمیت دیگر ایشوزکے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

گور نر پنجاب نے کہا کہ موجودہ حکومت اتحادی جماعتوں کو ساتھ لیکر چل رہی ہے اور وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق ملک میں نہ صرف پار لیمنٹ سمیت تمام اداروںکو مضبوط کیا جائیگا بلکہ عوام کو صحت اور تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائیگا جبکہ دوسری طرف گورنر ہائوس لاہور میں پنجاب انسٹیٹیوٹ آر ٹ لینگوئج اینڈ کلچرکی تیار کردہ دنیا کی پہلی’’ پنجابی ڈکشنری‘‘ کی تقریب رونمائی کے حوالے سے تقر یب منعقد کی گئی۔

(جاری ہے)

تقریب میںصوبائی وزیر اطلاعات وثقافت سید صمصام بخاری ‘ ڈی جی پلاک ڈاکٹر صغریٰ صدف‘سینئر صحافی سہیل وڑائچ‘ضیاء شاہد ’ڈاکٹر شاہد محمود،گلوکار شوکت علی،عارف لوہار،ڈاکٹر اجمل نیازی‘گلوکارہ شاہد ہ منی ‘ملک سیف اعوان ‘خاقان حیدر غازی سمیت اہم شخصیات شر یک ہوئیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ دنیا کی پہلی پنجابی ڈکشنری پر پلاک اور صغریٰ صدف کو مبادکباد دیتاہوں جو پنجابی زبان اور ثقافت کے فروغ کیلئے بھر کام کررہی ہیں اور انشاء اللہ بہت جلد گور نر ہائوس لاہور میں بھی پنجابی ثقافت کا دن منایا جائے گاجس میں تمام لوگ پگڑیاں اور ہکے لے کر آئیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پنجابی زبان اور کلچر ہمارا سرمایہ ہے ہمارے پاکستان اور لندن کے گھر میں آج بھی انگلش اردو نہیں بلکہ پنجابی زبان بولی جاتی ہے۔ اس موقع پرڈ ی جی پلاک ڈاکٹر صغریٰ صدف نے کہا ہے کہ پہلی پنجابی ڈکشنری کی تیاری ہمارے لیے ایک بہت بڑا چیلنج رہی ہے لیکن ہم نے بھر پور محنت کیساتھ اس کام کو مکمل کیا ہے اور یہ ڈکشنری صرف2سالوں کے دوران مکمل کی گئی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ سا ت جلدو ں پر مشتمل اس ڈکشنری میں پنجابی کے تمام الفاظ کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ پلاک نے دو سالوں میں صرف پنجابی کلچر و ثقافت کو پروموٹ کرنے کی کوشش کی ہے اور لاہور رنگ ریڈیوبھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اب بہت جلد راولپنڈی اور ملتان کے ریڈیو اسٹیشن مکمل کرلیے جائیں گے پ۔ اُنہوں نے کہا کہ نجابی ڈکشنری کے بعد رومن اور انگریزی پلاک کے اگلے پروجیکٹ ہونگے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں