خواجہ آصف نےوزیراعظم کوسانحہ ساہیوال کےمعصوم بچےیاد دلا دیے

سانحہ ساہیوال جیسے زخم یاد رکھنے کیلئے اجتماعی ضمیر زندہ ہو نا چاہیے، اگر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم اپنے لوگوں کی داد رسی کر سکتی ہے، توہمارا وزیراعظم معصوم بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنے کیوں نہیں آ سکتا۔ ن لیگی سینئر رہنماء خواجہ آصف کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 23 مارچ 2019 17:48

خواجہ آصف نےوزیراعظم کوسانحہ ساہیوال کےمعصوم بچےیاد دلا دیے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 مارچ 2019ء) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے وزیراعظم عمران خان کوسانحہ ساہیوال کے معصوم بچے یاد دلا دیے، انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ ساہیوال بھول گئے، ایسے زخم یاد رکھنے کیلئےاجتماعی ضمیر زندہ ہو نا چاہیے۔ اگر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم اپنے لوگوں کی داد رسی کر سکتی ہیں، تو کیا ہمارا وزیراعظم اپنے بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنے کیوں نہیں آ سکتا۔

ن لیگ کے سینئر رہنماء خواجہ آصف نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ساہیوال بھو ل گئے ھیں۔ ایسے زخم یاد رکھنے کے لئے کم ازکم حکمران اشرافیہ کا اجتماعی ضمیر زندہ ہو نا چاہیے۔
خواجہ آصف نے اپنا ٹویٹ ایک صارف کے ٹویٹ کے ردعمل میں کیا اس صارف نے اپنے ٹویٹ میں سانحہ ساہیوال کے معصوم بچوں کی تصاویر پر اظہار خیال کیا کہ یہ دو تصویریں چیخ چیخ کر ہم بھوکے ننگے پاکستانیوں کو ہماری اوقات کا احساس دلا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

اگر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم اپنے لوگوں کی داد رسی کیلئے ان کے ساتھ ہیں۔ تو کیا ہمارا مطلق العنان ہواؤں میں سفر کرنے والا وزیراعظم اپنے ہی ملک کے ہم مذہب بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنے نہیں آ سکتا۔ واضح رہے سانحہ ساہیوال 19جنوری کو پیش آیا، جس میں سی ٹی ڈی نے گاڑی میں سوار معصوم شہریوں کو گولیوں سے چھلنی کردیا۔ سی ٹی ڈی نے قراردیا کہ گاڑی میں دہشتگرد سفر کررہے ہیں۔

جس پر سی ٹی ڈی اور پولیس اہلکاروں نے گاڑی پر فائرنگ کردی ۔ گاڑی میں سوار خلیل اور اس کی اہلیہ ، ڈرائیور ذیشان اور بیٹی کو قتل کردیا گیا ۔سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی بنائی گئی ۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں ذیشان کو دہشتگرد جبکہ خلیل اور اس کی فیملی کو معصوم قرار دے دیا ۔سانحہ ساہیوال کے متعدد ملزمان کیخلاف ٹرائل بھی جاری ہے۔ تاہم ابھی تک وزیراعظم عمران خان سانحے میں زندہ بچ جانے والے 2معصوم بچوں کے سر پرہاتھ رکھنے کا وقت نہیں نکال سکے۔وزیراعظم عمران خان کے اس رویے پر انہیں مخالفین کی جانب سے خوب تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں