حکومت نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے ایک قدم بھی نہیں اٹھا یا‘سینیٹر سراج الحق

پاکستان کو حقیقی اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کے لیے ضروری ہے ملک میں دیانتدار اور باکردار قیادت کا انتخاب ہو ‘خطاب

ہفتہ 23 مارچ 2019 20:02

حکومت نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے ایک قدم بھی نہیں اٹھا یا‘سینیٹر سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان عالم اسلام کا دھڑکتا ہوا دل ہے ،مدینہ کی ریاست کے بعد دنیا میں پاکستان دوسری ریاست ہے جو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم ہوئی ، پاکستان کے آئین میں قرآن و سنت کی بالادستی اور اللہ کی حاکمیت کو تسلیم کیاگیاہے لیکن اس آئین پر عملدرآمد نہیں ہورہا،پاکستان کو حقیقی اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں دیانتدار اور باکردار قیادت کا انتخاب ہو ، موجودہ حکومت نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا وعدہ کیا تھا مگر ابھی تک اس سمت ایک قدم بھی نہیں اٹھا یا گیا ، سودی اور قرضوں کی معیشت معاشی استحکا م میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔

(جاری ہے)

ملک کے تمام مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے ۔ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مجلس پاکستان سعودی عرب کے زیراہتمام یوم پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی نظریہ پاکستان پر ایمان رکھنے والے لوگوں کو متحدکرنے کی جدوجہد کر رہی ہے تاکہ قیام پاکستان کے اس عظیم مقصد کو حاصل کیا جاسکے جس کے لیے ہمارے بڑوں نے تاریخ انسانی کی ناقابل فراموش قربانیاں دی تھیں ۔

ہجرت مدینہ کے بعد پاکستان کے لیے کی جانے والی ہجرت اور دی جانے والی قربانیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں ۔ پاکستانی قوم ان قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دے گی ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان عالم اسلام کی امیدوں کا مرکز اور اسلام کا قلعہ ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ امت کے اتحاد کی کوشش کی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ عالم اسلام اپنے مسائل خود حل کرے ۔ اللہ تعالیٰ نے عالم اسلام کو بے پناہ وسائل سے مالا مال کر رکھاہے ۔

9 کروڑ مربع کلو میٹر پر پھیلے اور 60 آزاد ریاستوں پر مشتمل عالم اسلام کو اللہ تعالیٰ نے وسیع ترین سمندروں ، تیل کے 75 فیصد ذخائر سے نواز ا ہے اور سب سے بڑی دولت اسلامی ممالک میں نوجوانوں کی تعداد 60 فیصد ہے جو غلبہ اسلام کی فوج ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلم ممالک کو اپنی الگ مسلم اقوام متحدہ بنانی چاہیے تاکہ مسلمانوں کے مقبوضہ علاقوں فلسطین اور کشمیر کی آزادی کے لیے موثر طور پر آواز اٹھائی جاسکے اور دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہونے والی انتہا پسندانہ کاروائیوں کو روکنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کا قتل عام رکوانے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھی عالم اسلام کا اتحاد ناگزیر ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں