منی لانڈرنگ کیس میں ملوث قاسم قیوم اور فضل داد کے جسمانی ریمانڈ میں 13روز کی توسیع

مزید بنک اکائونٹ ملے ہیں جہاں پیسے جاتے تھے جنکے شناختی کارڈ سے پیسے جاتے تھے انکو بھی تلاش کرنا ہے‘نیب پراسیکیوٹر کوئی دستاویزی ثبوت دیں کسی کے زبانی بیان پر مزید ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا‘ملزمان کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی

جمعہ 19 اپریل 2019 17:24

منی لانڈرنگ کیس میں ملوث قاسم قیوم اور فضل داد کے جسمانی ریمانڈ میں 13روز کی توسیع
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2019ء) احتساب عدالت نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں ملوث شریف خاندان کے مبینہ سہولت کاروں قاسم قیوم اور فضل داد کے جسمانی ریمانڈ میں 13روز کی توسیع کرتے ہوئے دو مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے منی لارڈنگ میں کیس کی سماعت کی ۔ ملزمان قاسم اور فضل داد کو 14روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر دوبارہ پیش کیا گیا ۔

نیب پراسیکیویٹر وارث علی جنجوعہ اور ملزمان کی طرف سے انکے وکیل عدنان شجاع بٹ پیش ہوئے ۔نیب پراسیکیویٹر وارث علی جنجوعہ نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 15 روزہ توسیع کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ فضل داد اتفاق فائونڈری کا ملازم ہے اور 2005ء سے شریف فیملی کے ساتھ کام کر ریا ہے، یہ رقم ایک اور ملزم سے لیتے تھے جو قاسم کو دی جاتی تھی پھر یہ پیسہ حمزہ اور شہباز کو جاتا تھا،ایک ملازم کی کمپنی قائم کے کے قرض لیا گیا ، قاسم کو پیسہ جاتا تھا اور ٹی ٹی بن کر آتی تھیں،یہ مرکزی فرد ہے جو کیش فراہم کرتے تھے۔

(جاری ہے)

ہمیں مزید بنک اکائونٹ بھی ملے ہیں جہاں پیسے جاتے تھے جن کے شناختی کارڈ سے پیسے جاتے تھے ان کو بھی تلاش کرنا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ قاسم قیوم کے پاس دو کیش بوائے تھے جو شریف فیملی کے اکائونٹ میں پیسے بھجواتے رہے،محمد رفیق اور منظور احمد کیش بوائے تھے،یہ لڑکے کبھی باہر نہیں گئے، یہ کیش لا کر کسی کے حوالے کر دیتے تھے جبکہ ایک بنک اکائونٹ کے ذریعے بھی حمزہ شہباز کے اکاونٹ میں پیسے منتقل ہوتے رہے۔

تاہم ملزمان کے وکیل عدنان شجاع بٹ نے کہا کہ فضل داد کیشیئر تھا اور کیش میں ڈیل کرنا کام ہے لیکن یہ پیسے ٹھیک ہیں یا خراب ہیں اس سے اس تعلق نہیں۔وکیل نے کہا کہ کوئی دستاویزی ثبوت دیں کسی کے زبانی بیان پر مزید ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا،یہ انہی بنیادوں پر پہلے بھی 14روز کا ریمانڈ لے چکے ہیں۔آپ ان کو کہہ دیں جو آئندہ تاریخ سماعت پر کرنا ہے کر کے لے آئیں،پھر انہی بنیادوں پر مزید ریمانڈ نہیں ملے گا۔ عدالت نے کہا کہ عدالت کس طرح ہدایات جاری کر سکتی ہے۔عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیاجو بعد میں سناتے ہوئے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 13روز کی توسیع کرتے ہوئے دو مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں